بیلجیئم نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالتِ انصاف میں دائر کیے گئے مقدمے کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بیلجیئم کی وزیر برائے ترقیاتی تعاون کیرولین جینز نے 20 جنوری کو اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’اگر عالمی عدالتِ انصاف اسرائیل سے غزہ میں اپنی فوجی مہم بند کرنے کا مطالبہ کرتی ہے تو ہمارا ملک اس کی مکمل حمایت کرے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ ہے کیا؟Node ID: 825851
انہوں نے کہا کہ ’بیلجیئم یورپی یونین اور بین الاقوامی سطح پر مستقل جنگ بندی، مکمل انسانی رسائی، یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی، بین الاقوامی قوانین کا احترام اور اس تنازع کے حل کے طور پر دو ریاستی حل کی درخواست کرتا ہے۔‘
کیرولین جینز نے کہا کہ بیلجیئم کی پوزیشن ’صحیح سمت میں ایک قدم‘ ہے۔ ’ہمارا ملک انسانی حقوق اور انسانی قانون کے لیے اپنی ذمہ داری لے رہا ہے۔ میں جلد از جلد غزہ تک مکمل انسانی رسائی کو حقیقت بنانے کے لیے ہر سطح پر پر اقدامات کے لیے پُرعزم ہوں۔‘
ترکیے کی خبر ایجنسی اناطولو کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیلجیئم کی نائب وزیراعظم پیٹرا ڈی سٹر نے بھی کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کی طرف سے غزہ میں نسل کشی کے خطرے کے خلاف خاموش نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے عالمی عدالت میں جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی حمایت پر زور دیا۔
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم پیٹرا ڈی سٹر کا کا کہنا تھا کہ ’ ہمیں نسل کشی کے خطرے کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ میں چاہتی ہوں کہ بیلجیئم جنوبی افریقہ کے اس اقدام کی پیروی کرے اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں ایکشن لے۔ میں بیلجیئم کی حکومت کو یہ تجویز پیش کروں گی۔‘
Satisfied: Belgium reaffirms full support for @CIJ_ICJ in this case. If the International Court of Justice calls on #Israel to cease its military campaign in #Gaza, our country will fully support it. pic.twitter.com/k2AAOro3o1
— Caroline Gennez (@carogennez) January 19, 2024