جدہ - - - - - خلیجی امور کے سعودی ماہرین نے بتایا ہے کہ 6معاہدے توڑنے پر قطر سے خلیجی ممالک ناراض ہوئے۔ یہی بات قطر اور خلیجی ممالک کے تعلقات میں کشیدگی اور بالاخر سیاسی و اقتصادی و ابلاغی تعلقات کے خاتمے کا باعث بنی۔ قطر نے پہلی خلاف ورزی خلیج کے عرب ملکوں کے اندرونی امور میں عدم مداخلت کی پابندی توڑ کر کی۔ بحرین نے اس حوالے سے بارہا شکوہ کیا کہ قطر ، بحرین کے دہشتگرد گروہوں کی کھلم کھلا مدد کررہا ہے اور خلیج کے مختلف ملکوں میں فرقہ وارانہ تحریکوں کی سرپرستی کررہا ہے۔اس سلسلے میں دوسری بات یہ ہوئی کہ قطر نے ایرانیوں کے حمایت یافتہ حوثیوں سے گہرے تعلقات بھی استوار کرلئے۔ قطر نے دوسری خلاف ورزی الاخوان کی مدد کرکے کی۔ قطری حکام الاخوان کو اپنے یہاں ٹھہرائے ہوئے ہیں۔ برسہا برس سے قطری حکومت کا یہی وتیرہ چل رہا ہے حالانکہ الاخوان مصر سمیت کئی عرب ممالک میں ہنگامے برپا کراچکے ہیں اورسعودی عرب سرکاری طور پر الاخوان کی جماعت کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرچکا ہے۔ قطر نے عہد کیا تھا کہ وہ الاخوان کی مدد نہیں کریگا لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس سامنے آرہے ہیں۔قطر نے تیسری خلاف ورزی یہ کی کہ اس نے اپنے یہاں سے جی سی سی ممالک کے تمام مخالف عناصر کی بیدخلی کا وعدہ کیا تھا لیکن امیر قطر کی یقین دہانی کے باوجود اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ چوتھی خلاف ورزی قطر نے جی سی سی ممالک کے متعدد باشندوں کو اپنے یہاں کی شہریت دیکر کی جبکہ اس نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایسا نہیں کریگا۔ قطر نے پانچویں خلاف ورزی یہ کی کہ وہ جی سی سی ممالک اور مصر کے خلاف ابلاغی اشتعال انگیزی بند کردے گا مگر اس نے الجزیرہ چینل سے اسکا سلسلہ کبھی بند نہیں کیا۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اس نے خلیجی اور مصری رہنماؤں کے خلاف ٹویٹر پرکام کرنے والوں کی سرپرستی کی اور کررہا ہے۔قطر نے چھٹی خلاف ورزی یہ کی کہ وہ اپنے یہاں کے منبر و محراب کو سعودی عرب اور جی سی سی ممالک کے خلاف استعمال کرنے کا موقع دے رہا ہے جبکہ اس نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایسا نہیں کرنے دیگا۔ سعودیوں اور خلیجیوں کی برملا توہین کا سلسلہ قطر میں جاری ہے اور حکومت اس سے آنکھیں موندے ہوئے ہے۔ مسلم اداروں نے قطر کے عہد شکن تصرفات پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ مجلس حکماء المسلمین نے قطر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کے اندرونی امور میں مداخلت نہ کرے۔ حسن ہمسائیگی کا احترام کرے۔ عرب اتحاد کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں سے باز رہے۔ مجلس نے کہا کہ قطر کا رویہ افسوسناک ہے۔ شہرہ آفاق اسلامی درسگاہ الازہر نے قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے 9عرب و مسلم ملکوں کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ دہشتگردی کے سدباب کیلئے یہ اقدام ضروری تھا۔ ایسی ہر ریاست جو دہشتگردی کی سرپرستی کررہی ہو اسکا بائیکاٹ لازم ہے۔ الازہر نے توجہ دلائی کہ کاش عربوں میں اتحاد و اتفاق کی مساعی پر حرف زنی کرنے کا سلسلہ بند ہو اور عرب ممالک کی سلامتی وامن کو نقصان پہنچانے والے ہوش میں آجائیں۔