’رابطہ ایپ‘ الیکشن میں پی ٹی آئی کے لیے کتنی مددگار ثابت ہو سکتی ہے؟
’رابطہ ایپ‘ الیکشن میں پی ٹی آئی کے لیے کتنی مددگار ثابت ہو سکتی ہے؟
منگل 23 جنوری 2024 5:40
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف اپنے انتخابی نشان ’بلے‘ کے بغیر عام انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے جہاں دیگر سیاسی جماعتیں ملک کے مختلف شہروں میں جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کر رہی ہیں تو وہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سوشل میڈیا اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اپنی انتخابی مہم چلا رہی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے ملک کے مختلف حلقوں میں ووٹرز کے لیے اپنے نامزد کردہ امیدواروں کی تصدیق کے لیے ’رابطہ‘ نامی ایپ میں نئے فیچرز شامل کر دیے گئے ہیں جن کا مقصد ووٹرز کو پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار تک رسائی دلوانا ہے۔
ایپ کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
سنہ 2018 کے انتخابات کے بعد اقتدار کی کرسی پر براجمان ہونے والی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف ان دنوں مشکل دور سے گزر رہی ہے۔
پارٹی قیادت پر عائد سنگین الزامات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ نے پی ٹی آئی کی مشکلات میں غیرمعمولی اضافہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف اپنے انتخابی نشان ’بلے‘ کے بغیر عام انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔
اس عدالتی فیصلے کو جہاں کچھ قانون دان درست قرار دے رہے ہیں تو بعض اس کو تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔
سپریم کورٹ کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر سنائے گئے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور ہر امیدوار کو ایک الگ انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق مختلف حلقوں سے پی ٹی آئی کے ایک سے زیادہ امیدواروں کے انتخابات میں حصہ لینے کا انکشاف ہوا ہے جو خود کو پارٹی کی طرف سے نامزد کردہ امیدوار بتا رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان شعیب شاہین کے مطابق ملک بھر میں پی ٹی آئی کے ووٹرز پارٹی کے ہی نامزد کردہ امیدوار کو ہی ووٹ ڈالے اس کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا گیا اور ’رابطہ‘ ایپ میں نئے فیچرز شامل کیے گئے ہیں۔
’رابطہ‘ ایپ کام کیسے کرے گی؟
اس ایپ کو استعمال کرتے ہوئے شہری اپنے شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے اپنے حلقے کا امیدوار اور اس کا انتخابی نشان معلوم کر سکیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف نے اپنی اس ایپ کو ’پی ٹی آئی رابطہ‘ کا نام دیا ہے۔ پارٹی کے سینیئر رہنما و ترجمان رؤف حسن کے مطابق پارٹی کی طرف سے بنائی گئی ایپ ملک بھر میں استعمال کی جا سکے گی۔ ایپ کو پلے سٹور اور آئی سٹور سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
رؤف حسن نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’شہری ایپ میں اپنا شناختی کارڈ نمبر یا حلقے کا نام ڈال کر پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار اور انتخابی نشان معلوم کر سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر نامزد امیدواروں کی فہرست بھی موجود ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اور تمام شہری اپنے اپنے حلقوں کے امیدواروں کی ’رابطہ‘ ایپ کے ذریعے تصدیق کر سکیں گے۔
سنہ 2022 میں پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی کارکنان کی رجسٹریشن اور نئے پارٹی ارکان کی شمولیت کے لیے بنائی گئی ’رابطہ‘ ایپ کو عام انتخابات کی مناسبت کو پیش نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔
مخصوص ایپ اور ٹیکنالوجی کا استعمال کتنا مددگار ثابت ہو گا؟
صحافی اور اینکر پرسن رحمان اظہر کے مطابق ’پی ٹی آئی اس سے قبل بھی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی آ رہی ہے۔ پارٹی کی جانب سے آرٹیفشل انٹیلیجنس کا استعمال بھی کیا جا چکا ہے جس کے باعث ایپ کے بہتر استعمال کا بھی انہیں تجربہ حاصل ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر ہمہ وقت متحرک رہنے والی جماعت ہے۔ موجودہ حالات میں جہاں ان کے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں تو اُنہیں کوئی ایسی چیز چاہیے تھی جو ووٹرز کے لیے غیریقینی صورتحال کو کسی حد تک کم کر سکتی۔‘
رحمان اظہر کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی اگر اپنے انتخابی نشان بلے کے ساتھ انتخابات میں جاتی تو ان کے ووٹرز کے لیے زیادہ موزوں ہوتا کیونکہ آزاد امیدواروں کی ایپ کے ذریعے تصدیق کرنا ہر عمر کے ووٹر کے لیے آسان نہیں ہو گا تاہم کسی حد تک پارٹی کے لیے مددگار ضرور ثابت ہو گا۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے عمل کو عام شہریوں کے لیے سہل بنانا چاہیے۔ موبائل پر اگر آپ کے پاس اپنے حلقے کی معلومات دستیاب ہوں تو اس سے اچھی کیا بات ہو سکتی ہے۔
’الیکشن کمیشن کو انتخابات کی مناسبت سے عام شہریوں کے لیے ایسی کاوشیں کرنی چاہییں۔
’پی ٹی آئی مستقبل میں زیادہ مسائل کا شکار ہو گی‘
عام انتخابات میں جیتنے والے پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں کو اسمبلی میں جا کر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس حوالے سے صحافی اور اینکر پرسن رحمان اظہر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’پاکستان تحریک انصاف کو انتخابی نشان کے بغیر اقلیتوں اور خواتین کی مخصوص نشستیں نہیں مل سکیں گیں جب کہ ان کے آزاد امیدوار پارٹی ڈسپلن کے زیادہ پابند بھی نہیں ہوں گے اور یہ صورت حال مستقبل میں پارٹی کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔‘
اچھی موبائل ایپ کے لیے کون سی چیزیں ضروری ہیں؟
ایپ ڈویلپر اسامہ ممتاز کے مطابق ’انتخابی نظام میں دنیا کے مختلف ممالک کے اندر ایسی ٹیکنالوجیز کا استعمال ہو رہا ہے۔ کسی بھی ایپ کے بہتر نتائج کا انحصار اُس کے ڈیزائن پر ہوتا ہے۔ایک اچھی ایپ میں ’فرنٹ اینڈ اور بیک اینڈ‘ کی بہترین کوالٹی کا ہونا ضروری ہے۔ ایپ کے سرور، اُس کی کوڈنگ اور اس طرح کے دیگر تکنیکی پہلوؤں کو اچھی طرح سر انجام دیا گیا ہو تو ایسی ایپ بہتر نتائج دے گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ بہت سی ایپس روزانہ کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں۔ یہ بات زیادہ اہم ہے کہ ایپ صارفین کا کتنا بوجھ برداشت کر سکتی ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے بنائی گئی ایپ میں اگر ’لوڈ بیلینسنگ‘کی گئی ہوئی تو ایپ زیادہ استعمال کے باوجود مسئلہ نہیں کرے گی۔
اسامہ ممتاز کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سست انٹرنیٹ سروس بھی ایپ کی کارگردگی پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔ تاہم اگر ایپ میں صلاحیت ہو اور انٹرنیٹ سروس بھی معیاری ہوں تو کوئی بھی ٹیکنالوجی اچھے نتائج ہی دے گی۔