پاکستان میں آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات میں قومی اسمبلی کے 266 حلقوں میں اوسطاً 19 امیدوار فی حلقہ حصہ لے رہے ہیں۔
جن میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 255 جو بلوچستان کے ضلع جعفر آباد، اوستہ محمد اور نصیر آباد پر مشتمل ہے، سے سب سے زیادہ 46 امیدوار مدمقابل ہیں جبکہ خیبر پختونخوا کے تین حلقوں این 8، این اے 10 اور این اے 14 سے سب سے کم آٹھ، آٹھ امیدوار مدمقابل ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر مجموعی طور پر 17 ہزار 816 امیدوار الیکشن لڑیں گے۔
مزید پڑھیں
-
پی ٹی آئی سے آئی پی پی جانے والے رہنما الیکشن مہم سے دور کیوں؟Node ID: 833186
-
بلوچستان سے الیکشن لڑنے والے ہیوی ویٹس، کون کس کے مدمقابل؟Node ID: 833261
مجموعی طور پر سیاسی جماعتوں کے چھ ہزار 31 امیدوار قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات لڑیں گے جبکہ 11 ہزار 785 آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر 882 خواتین بھی الیکشن لڑیں گی۔
قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے لیے پانچ ہزار 121 امیدوار میدان میں ہیں۔ جن میں چار ہزار 807 مرد اور 312 خواتین امیدوار ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ پر 1873 بشمول 1780 مرد اور 93 خواتین امیدوار جنرل نشستوں پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ 3248 آزاد امیدواروں میں 3027 مرد اور 219 خواتین امیدوار ہیں۔
کس حلقے میں سب سے زیادہ اور کس میں سب سے کم امیدوار ہیں؟
قومی اسمبلی کے 266 حلقوں میں پانچ حلقے ایسے ہیں جہاں 40 یا اس سے زائد امیدوار انتخابی عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 255 جعفر آباد بلوچستان سے سب سے زیادہ 46 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔
فیصل آباد کے حلقہ این اے 103 دوسرے نمبر ہے جہاں سے 45 امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 سے 44 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔
این اے 102 فیصل آباد اور این 219 کراچی سے 40، 40 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے حلقہ این اے 41 سے 39، اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 سے، کراچی کے حلقہ این اے 232 اور 241 سے 38،38 امیدوار انتخابی معرکہ سر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/February/36481/2024/afp_20180725_17w9wh_v4_preview_topshotpakistanunrestelection.jpg)
اس کے برعکس قومی اسمبلی کے سات حلقے ایسے ہیں جہاں پر امیدواروں کی تعداد 10 سے بھی کم ہے۔
بونیر کے حلقہ این اے 8 اور این اے 10 اور این اے 14 مانسہرہ سے آٹھ، آٹھ امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔
سوات کے حلقہ این اے 2، سندھ کے حلقوں این اے 194، این اے 195، اور این اے 199 سے 9، 9 امیدوار میدان میں ہیں۔
این اے 154 لودھراں اور این اے 178 مظفر گڑھ سے 10،10 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
ووٹوں کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا اور چھوٹا حلقہ
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ، 69 لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ 2018 میں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز رجسٹرڈ تھے۔
خواتین ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 84 لاکھ 72 ہزار 14 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 85 لاکھ 8 ہزار258 ہے۔ پنجاب میں ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 23 لاکھ 10 ہزار 582 ہے اور سندھ میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 66 لاکھ 51 ہزار 161 ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختونخوا میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 16 لاکھ 92 ہزار 381 ہے، بلوچستان میں ووٹرز کی تعداد 52 لاکھ 84 ہزار 594 ہے، اسلام آباد میں ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 41 ہزار 554 ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/February/36481/2024/afp_20170917_si2vx_v1_preview_pakistanpoliticsvotegraft.jpg)