Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان میں بارشیں اور برف باری، انتخابی ریلیاں اور جلسے ملتوی

بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں جبکہ گوادر اور کیچ میں بارشوں کی وجہ سے سڑکیں بہہ جانے سے راستے بند ہو گئے ہیں۔
بارشوں کی وجہ سے بلوچستان میں انتخابی مہم متاثر ہوئی ہے اور کئی علاقوں میں جلسے، جلوس، ریلیاں اور کارنرز میٹنگز ملتوی کر دی گئی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب اور سنیچر کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری ہوئی۔
بلوچستان میں سب سے زیادہ بارش مکران ڈویژن کے اضلاع کیچ، گوادر اور پنجگور میں ہوئی۔
کیچ کے ہیڈ کوارٹر تربت میں 68 اور پنجگور میں26 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ساحلی ضلع گوادر کے علاقے اورماڑہ میں موسلا دھار بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔
اورماڑہ میونسپل کمیٹی کے چیئرمین محفوظ بلوچ نے بتایا کہ ’بسول ندی میں شدید طغیانی ہے اور پانی اتنا زیادہ ہے کہ ندی پر بنے پل کے اوپر سے گزر رہا ہے۔ پل زیر آب  آنے سے دونوں اطراف سے ٹریفک رک گئی ہے۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور سینکڑوں مسافر پھنس گئے ہیں۔‘

سیلابی ریلے میں نو افراد پھنس گئے

کمشنر مکران ڈویژن سعید عمرانی نے اردو نیوز کو بتایا کہ کیچ اور گوادر میں رات ایک بجے سے صبح سات بجے تک مسلسل بارش ہوئی جس کی وجہ سے ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی۔
کمشنر کے مطابق ’کیچ کے علاقے سامی کور (ندی)میں سیلابی ریلے کے باعث 9 افراد گاڑیوں سمیت پھنس گئے۔ اطلاع ملنے پر انتظامیہ امدادی ٹیمیں لے کر موقعے پر پہنچی تاہم پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے ان تک رسائی مشکل تھی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’آئی جی ایف سی ساؤتھ میجر جنرل کامران احمد نے ایف سی کا ہیلی کاپٹر بجھوایا جس کی مدد سے تمام افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔‘
’ریسکیو آپریشن میں ضلعی انتظامیہ، پاکستان فوج، ایف سی،  لیویز اور پی ڈی ایم اے کی ٹیموں نے حصہ لیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ اورماڑہ میں گوادر کو کراچی سے ملانے والی کوسٹل ہائی وے بہہ گئی ہے۔ این ایچ اے کی مدد سے مشینری موقعے پر پہنچا دی گئی ہے جیسے ہی پانی کم ہوتا ہے، شاہراہ کو بحال کر دیا جائے گا۔

کیچ میں ہیلی کاپٹر کی مدد سے تمام افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے (فائل فوٹو: سکرین گریب)

کمشنر مکران ڈویژن کے مطابق کیچ کے ایران سے متصل علاقوں تمپ، زامران، ناصرآباد، نظر آباد اور بالیچہ سے کچے مکانات گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق کیچ میں بلیدہ، کولواوہ اور تجابان کو جانے والی سڑکیں سیلابی ریلوں کی وجہ سے بند ہیں۔ تجابان میں سڑک کو جزوی نقصان پہنچا ہے جس کی بحالی کا کام جاری ہے۔
خضدارمیں 22،قلات 11، لسبیلہ9، کوئٹہ  اور سبی میں 8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ان اضلاع میں بارشوں کے بعد سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو آمدروفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
خضدار میں بارشوں کی وجہ سے انتخابی مہم متاثر ہوئی ہے۔ تحصیل کرخ میں مسلم لیگ ن  کا جلسہ ملتوی کر دیا گیا۔
قلات میں موسلا دھار بارش کے بعد موسم سرد ہو گیا۔کوہلو میں بارش کے باعث متعدد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ مستونگ میں بارش کے ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی۔
جھل مگسی کے ہیڈ کوارٹر گنداواہ میں بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔
مقامی حکام کے مطابق گنداواہ کو نوتال سے ملانے والی شاہراہ بند ہو گئی ہے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

کئی علاقوں میں بجلی معطل

لسبیلہ، آواران، خاران، سبی، نصیر آباد،  ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، لورالائی، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔متعدد اضلاع میں  فیڈر ٹرپ کر جانے کی وجہ سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

پروانشل ڈیزاسسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں مسلم باغ اور کان مہترزئی ، چمن کے قریب کوژک ٹاپ ، زیارت اور دیگر پہاڑی سلسلوں میں برفباری ہوئی۔ زیارت اور کان مہترزئی میں برفباری کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
کان مہترزئی میں کوئٹہ کو ژوب اور اسلام آباد سے ملانے والی این 50 شاہراہ کو نیشنل ہائی وے اور پی ڈی ایم اے کی ٹیموں نے بھاری مشنری کے ذریعے  صاف کیا اور ٹریفک کی روانی بحال کی۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب خان کے مطابق برفباری سے متاثرہ شاہراہوں پر نمک پاشی کا سلسلہ جاری ہے تاکہ راستے بند نہ ہوں۔

محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم صاف ہوجائے گا (فائل فوٹو: سکرین گریب)

ڈی جی کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے کا کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال ہے اورتمام اضلاع کی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔صورتحال کی نگرانی کی جارہی ہے۔
زیارت اور کان مہتزرئی میں برفباری کی وجہ سے انتخابی مہم بری طرح متاثر ہوئی ہے- 
محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم صاف ہوجائے گا۔

 مانیٹرنگ روم 24 گھنٹے فعال رکھنے کی ہدایت

نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے بلوچستان کے بارشوں اور برف باری والے اضلاع میں رابطہ سڑکوں، میونسپل سروسز کی بحالی اور ریلیف کی کارروائیاں شروع کرنے اور پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو مانیٹرنگ روم 24 گھنٹے فعال رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔

وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ نے تمام ڈویژنل کمشنرز کو اپنے اپنے ڈویژنز کے تمام اضلاع میں موسمی حالات کے مطابق ہنگامی اقدامات کے لیے تیاریاں مکمل رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔

’کچھ زیادہ بارشیں متوقع‘

محکمہ موسمیات اسلام آباد کے چیف میٹرولوجسٹ اجل شاد کے مطابق بلوچستان میں یہ بارشیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب پچھلے چار ماہ صوبے میں ہلکی اور درمیانی درجے کی خشک سالی رہی۔
انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ یکم اگست سے 31 دسمبر تک معمول سے 48 فیصد کم بارشیں ہوئیں جبکہ جنوری کا مہینہ بھی زیادہ تر خشک رہا۔بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے دسمبر اور جنوری میں درجہ حرارت بھی معمول سے زیادہ رہا اور سردی کم پڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’فروری میں صورت حال کچھ مختلف رہے گی۔ رواں ماہ معمول کے مطابق یا معمول سے کچھ زیادیں بارشیں متوقع ہیں۔‘
 

شیئر: