کہا تھا مناظرہ نہیں موازنہ ہونا چاہیے، کراچی کی بارش کے بعد ہو گیا، شہباز شریف
کہا تھا مناظرہ نہیں موازنہ ہونا چاہیے، کراچی کی بارش کے بعد ہو گیا، شہباز شریف
اتوار 4 فروری 2024 11:15
شہباز شریف نے کہا کہ کرپشن کے الزامات لگا کر چین کے ساتھ تعلقات کو بری طرح مجروح کرنے کی سازش کی گئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش کے بعد بننے والی صورتحال سے کارکردگی کا موازنہ ہو گیا ہے۔
سنیچر کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا کہ ’اگر خدانخواستہ یہ حالت لاہور میں ہوتی تو بلاول سے کہتا کہ آئیں میرے حلقے سے الیکشن لڑ لیں، میں سیاست چھوڑ رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ روز جو کراچی میں ہوا، ٹھاٹھیں مارتا سمندر جس میں بچے، بڑے اور خواتین جس طرح مشکلات کا شکار ہوئیں۔‘
شہباز شریف نے بلاول بھٹو کا نام لیے بغیر کہا کہ ’میرے مہربان، میں کہہ رہا تھا کہ موازنہ کر لیں۔ مناظرہ کر لیں میں کہہ رہا تھا کہ موازنہ کر لیں، کراچی میں موازنہ ہو گیا۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ الیکشن پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ ملک کے بچوں کا مستقبل الیکشن سے جڑا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت میں سیلاب آیا اور وفاق نے صوبوں میں 100 ارب روپے تقسیم کیے۔ ’میں 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کا وزیراعظم تھا، ہماری حکومت میں کرپشن کا انڈیکس کم ہوا۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’چور چور اور ڈاکو کا ورد کر کے ملک میں بدتمیزی کا طوفان لایا گیا جس کو روکنا اب بہت مشکل ہو رہا ہے۔‘
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ ترقی اور سیاسی استحکام آپس میں جڑے ہوئے ہیں، الزامات لگائے گئے۔ ’یہ سب پی ٹی آئی نے کیا اور کچھ قوتوں نے اُس میں اضافہ کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہماری حکومت کی کاکردگی قوم کے سامنے ہے، اب قوم فیصلہ کرے۔ کرپشن میں کمی کا کریڈٹ نواز شریف اور 13 جماعتوں کو جاتا ہے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ کرپشن کے الزامات لگا کر چین کے ساتھ تعلقات کو بری طرح مجروح کرنے کی سازش کی گئی۔
’لاہور کی اورنج لائن کے بارے میں کھلی عدالت میں سماعت ہوئی اور 300 صفحات کی رپورٹ نے کسی کرپشن کی نشاندہی نہ کی۔’
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین کے اس منصوبے کو ثاقب نثار نے روکا، اس کا فائدہ عام لوگوں کو ہونا تھا، دو سال تاخیر کی گئی۔
’سنہ 2018 کے الیکشن سے قبل کیا کیا الزامات لگائے گئے، اس کے باوجود ہم جیت گئے تھے مگر رات کو ووٹ کو دوبارہ چرایا گیا۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سنہ 2013 میں جب ن لیگ کی حکومت بنی تو اس سے پہلے کی حکومت کی وجہ سے پاکستان کرپشن کے انڈیکس میں 139 ویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری لاہور سمیت کسی بھی جگہ الیکشن لڑیں یہ اُن کا حق ہے۔
’بلاول کی بات نہیں کر رہا مگر پیسے بانٹ کر شناختی کارڈ رکھے جا رہے ہیں، تو یہ غلط ہے، یہ ووٹ کی توہین ہے۔ کوئی بھی الیکشن لڑے، مہم چلائیں مگر ووٹ کی اس طرح توہین نہ کریں۔ اگر یہ بات درست ہے تو یہ ووٹ کو عزت دینے کی بات نہیں، یہ ووٹ کی توہین ہے۔‘
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشل کی رپورٹ کے بعد ثابت ہو گیا کہ چور کون ہے۔ پی ٹی آئی کے دوست اب ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو ووٹ دیں۔
’عمران خان کا انتہائی قبیح کردار ہے۔ سیاست دانوں کی آپس میں توتکار بھی ہو جاتی تھی مگر شادی غمی میں آپس میں ملتے تھے۔‘
عمران خان کو سزاؤں کے سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ ’کسی کے بھی خلاف جھوٹے مقدمات کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ ہم نے سنہ 2018 کے بعد سے جو سہا ہے وہ سامنے ہے۔‘