Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں موبائل سروس بند، ’سنہ 2013 اور 2018 میں ایسی حرکت یاد نہیں‘

وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں عام انتخابات کے لیے الیکشن کے دن موبائل فون سروس معطل کیے جانے کی حکومتی فیصلے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
جمعرات کی صبح وزارت داخلہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے ملک بھر میں موبائل فون سروس کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ ’2024 کے انتخابات آزادانہ، منصفانہ اور شفاف نہ ہونے کی ایک طویل فہرست میں ’پولنگ ڈے پر موبائل فون سروس کی معطلی‘ کو شامل کریں۔ لیکن بغیر حکمت عملی کے آمریت کا مقابلہ کرنے پر ہمیں صرف منفی میڈیا کہانیاں اور سوشل میڈیا پوسٹس ملیں گی۔‘ 
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں فوری طور پر موبائل فون سروس بحال کی جائے۔
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’میں نے اپنی پارٹی سے کہا ہے کہ اس کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور عدالتوں سے رجوع کیا جائے۔‘
امجد قمر نامی ایک ایکس صارف نے پوسٹ کیا کہ ’تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے درخواست ہے کہ اس غیرآئینی موبائل سروس بند کیے جانے کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔‘ 
انہوں نے عام شہریوں اور صحافیوں سے بھی موبائل فون سروس کی بندش کے خلاف بولنے کی درخواست کی۔
امجد قمر نے دعویٰ کیا کہ موبائل فون سروس کی بندش کا تعلق سکیورٹی صورتحال سے نہیں بلکہ ایک سیاسی جماعت کو ہرانے کے لیے ہے۔
تجزیہ کار مائیکل کوگلمین نے ایکس پر لکھا کہ ’پاکستان نے سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ملک بھر میں موبائل فون سروس معطل کر دی ہے۔ یہ انتخابات کے دن کا ایک منحوس آغاز ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ اقدام 2018 سے ہائی کورٹ کے متعدد فیصلوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ سنہ 2018 اور 2013 میں سکیورٹی خدشات زیادہ تھے، اور مجھے اس وقت اس طرح کی حرکت یاد نہیں۔‘
اسلام آباد کے دو حلقوں سے قومی اسمبلی کے لیے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے والے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ایک بیان میں کہا کہ ملک بھر میں موبائل فون بند کرنا، دھاندلی کی ابتدا ہے۔ امیدواروں کا اپنے ایجنٹس اور انتخابی مشینری سے رابطہ کاٹنا سراسر زیادتی ہے۔‘
انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ ’کچھ عرصہ سے پولیس گردی کا بھی سامنا ہے۔ جب کہیں سے اطلاع آئے گی دیر ہو چکی ہو گی۔ دھونس اور دھاندلی کے الیکشن نامنظور۔‘
پاکستان کی وزارت داخلہ نے موبائل فون سروس بند کرنے کے لیے جاری کیے بیان میں کہا ہے کہ امن و امان قائم رکھنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔
امیر حمزہ نامی ایک شہری نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے پوسٹ کیا کہ ’بالکل پاکستان کی سالمیت باقی چیزوں سے پہلے ہے ، پاکستان کی حفاظت کرنے کے لیے ہر حد تک جانا چاہیے۔‘

شیئر: