-
پولنگ ڈے پر موبائل فون سروس معطل
-
کس صوبے سے کتنے ووٹر اور کتنے امیدوار میدان میں ہیں؟
-
پاکستان میں اس مرتبہ عام انتخابات میں پہلی بار کیا کچھ ہو رہا ہے؟
-
قومی اور صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستیں کیسے تقسیم ہوتی ہیں؟
صبح 8 بجے سے 11 بجے تک کی لائیو کوریج کے لیے یہاں کلک کریں
عام انتخابات 2024 کے لیے پاکستان میں پولنگ کا عمل آج صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہے گا جبکہ وزارت داخلہ نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔
گجرات کے حلقہ این اے 62 کے تین پولنگ سٹیشنز پر پولنگ کا وقت شام سات بجے تک بڑھا دیا گیا ہے۔ ان پولنگ سٹیشنز پر الیکشن کمیشن کا عملہ تاخیر سے پہنچا تھا۔
ملک بھر سے 12 کروڑ 79 لاکھ 21 ہزار 49 رجسٹرڈ ووٹرز قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے نمائندے منتخب کریں گے۔ قومی اسمبلی کے ایک اور صوبائی اسمبلیوں کے تین حلقوں سمیت چار انتخابی حلقوں میں امیدواروں کی اموات کی وجہ سے پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ ملک میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں اور انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمروں سے کی جا رہی ہے۔
الیکشن کے مقررہ وقت پر ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے وقتاً فوقتاً پھیلنے والی افواہیں اور خدشات بھی دم توڑ چکے ہیں۔
ملک بھر میں 14 لاکھ 90 ہزار افراد پر مشتمل انتخابی عملہ اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے گا۔ ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ سٹیشنز اور دو لاکھ 66 ہزار 398 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، ہر حلقے کا غیرحتمی غیرسرکاری نتیجہ ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر سے جاری کیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر کا پولنگ انتظامات پر عدم اعتماد
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور بونیر سے آزاد حیثیت میں انتخاب لڑنے والے بیرسٹر گوہر علی نے پولنگ انتظامات پر عدم اطیمنان کا اظہار کیا ہے جس پر صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا نے وضاحت جاری کی ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق صوبے بھر کی طرح ضلع بونیر میں بھی پولنگ کے لیے بہتر اور مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ضلع بونیر میں 397 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور اب تک بونیر میں خوشگوار ماحول میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔
موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز فوری بحال کی جائیں: پاکستان تحریک انصاف کا مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ ’ملک بھر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز فوری بحال کی جائیں اور عوام کو آئینی حق کے استعمال کی اجازت دی جائے۔‘
پاکستان تحریک انصاف نے ایک بیان میں موبائل سروس بند ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’الیکشن کمیشن آف پاکستان انتخابات کی شفافیت اور ساکھ کو برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔‘
’الیکشن کے روز موبائل فون سروس کی بندش ووٹر ٹرن آؤٹ کم کر کے عوام کو حق رائے دہی استعمال کرنے کے دستوری حق سے محروم کرنے کی منظم سازش ہے۔‘
ضلع خاران میں لیویز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی، دو اہلکار ہلاک
بلوچستان کے ضلع خاران میں پولنگ عملے کی حفاظت پر تعینات لیویز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔
لیویز کنٹرول خاران کے مطابق جمعرات کی صبح خاران سے تقریباً 30 کلومیٹر دور لجے کے مقام پر لیویز کی گاڑی پولنگ عملے کو سکیورٹی میں پولنگ سٹیشن کی طرف لے کر جا رہی تھی جب بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ آئی ای ڈی دھماکے کے نتیجے میں لیویز اہلکار غلام حیدر اور سپیشل برانچ پولیس کے اہلکار راشد علی ہلاک ہوئے جبکہ لیویز کے رسالدار میجر حاجی خدا بخش، سپاہی جلال شاہ، سیف الرحمان، زین عارف، عمران خان اور سیف اللہ کے علاوہ سپیشل برانچ عبدالسلام زخمی ہوئے۔
موبائل فون سروس کی بندش پر الیکشن کمیشن کو خط
جماعت اسلامی کراچی الیکشن سیل کے نگراں راجہ عارف سلطان کا موبائل سروس کی بحالی کے حوالے سے صوبائی الیکشن کمشنر شریف اللہ کے نام خط ارسال کیا ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے ترجمان کے مطابق ’نیٹ اور موبائل سروس کی بندش کی وجہ سے دھاندلی کے امکانات بہت بڑھ گئے ہیں۔ فوری طور پر نیٹ اور موبائل سروس بحال کروائیں اور نہ شفافیت کا مکمل جنازہ نکل جائے گا۔‘
دولت مشترکہ کے مبصرین کا اسلام آباد کے مختلف پولنگ سٹیشنوں کا دورہ
انتخابات کے پیشِ نظر الیکشن کمیشن کی جانب سے مدعو کیے گئے بیرون ملک سے آنے والے مختلف مبصرین اور صحافیوں نے مختلف پولنگ سٹیشنز کا دورہ کیا۔
یہ مبصرین الیکشن کے دوران ووٹنگ کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
دولت مشترکہ کے دوروں کا مقصد انتخابی عمل کی نگرانی ہے۔
’دھاندلی ہی نہیں دھاندلے کا آغاز موبائل سروس کی بندش سے ہوا ہے‘
پاکستان کی مذہبی سیاسی پارٹی جماعت اسلامی کہا ہے کہ ملک میں موبائل فون سروس بند کرنا دھاندلی کی جانب پہلا مضبوط قدم ہے۔
جماعت اسلامی کے نصراللہ رندھاوا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’من پسند افراد کو ہیرا پھیری کے ذریعے مسلط کرنے کے لیے ایسے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ موبائل سروس کی بندش سے رابطے کا ذریعہ ختم کر دیا گیا۔ رابطے کے فقدان کے باعث کئی پولنگ سٹیشن پہ ایجنٹ ہی نہیں پہنچ پائے۔‘
انہوں نے کہا کہ موبائل سروس کی بندش سے شکایات کا اندراج کیسے ہو گا؟ ’دھاندلی ہی نہیں دھاندلے کا آغاز موبائل سروس کی بندش سے ہوا ہے۔‘
شمالی وزیرستان میں خواتین پولنگ ایجنٹس پر طالبان کا حملہ، محسن داوڑ کا دعویٰ
نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے چیئرمین محسن داوڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی وزیرستان کے گاؤں تپی میں ان کی تین خواتین ایجنٹس پر طالبان نے حملہ کیا ہے تاہم وہ اس میں محفوظ رہیں۔
محسن داوڑ این اے 40 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
جنوری میں ان کی گاڑی پر بھی تپی گاؤں میں فائرنگ ہوئی تھی۔
Three of our female polling agents in Tappi has been attacked by Taliban. They have escaped the blast very narrowly. I had written to the DRO to change the polling stations in Tappi but my letter was ignored. The ECP has to take notice of the security situation in Tappi urgently.
— Mohsin Dawar (@mjdawar) February 8, 2024
ملک بھر میں موبائل سروس فوری بحال کی جائے: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں فوری طور پر موبائل فون سروس بحال کی جائے۔
انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ ’میں نے اپنی پارٹی سے کہا ہے کہ اس کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور عدالتوں سے رجوع کیا جائے۔‘
Mobile phone services must be restored immediately across the country have asked my party to approach both ECP and the courts for this purpose.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) February 8, 2024