صوبائی اسمبلیوں کے نتائج کہاں تک پہنچے؟
آٹھ فروری کو ہونے والی پولنگ کے شام پانچ بجے ختم ہونے کے بعد صوبائی اسمبلیوں کے زیادہ تر نتائج سامنے آ چکے ہیں تاہم اب بھی ایسے حلقے موجود ہیں جن کے نتائج جاری نہیں کیے جا سکے۔
سنیچر کی صبح نتائج جاری کرنے والی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق صوبوں کی صورت حال کچھ یوں ہے۔
پنجاب
پنجاب کے 297 میں سے تمام 296 حلقوں کے نتائج جاری ہو چکے ہیں جبکہ پی پی 266 کے انتخابات ملتوی کیے جا چکے ہیں۔
غیرحتمی سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار پنجاب اسمبلی میں 138 نشستیں جیت کر پہلے نمبر پر ہیں۔ غیرحتمی سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ ن نے 137 نشستیں حاصل کی ہیں، تاہم ن لیگ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پنجاب اسمبلی میں 144 نشستیں حاصل کرنے کے بعد واضح اکثریت کے ساتھ سرفہرست ہے۔
اسی طرح استحکام پارٹی پارٹی ایک، پاکستان مسلم لیگ آٹھ، پاکستان مسلم لیگ (ضیا) ایک، پیپلز پارٹی 10 اور تحریک لیبک پاکستان نے ایک نشست جیتی ہے۔
سندھ
سندھ کے تمام 130 حلقوں کے نتائج جاری ہو چکے ہیں، جن کے مطابق پی پی نے سب سے زیادہ نشتیں جیتی ہیں جن کی تعداد 84 ہے.
ایم کیو ایم پاکستان 28 کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، آزاد امیدوار 14 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے دو سیٹیں جیتی ہیں۔
خیبرپختونخوا
نتائج جاری کرنے والی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق سنیچر کو شام پانچ بجے تک تمام 115 حلقوں کے نتائج جاری ہو چکے ہیں, دو صوبائی حلقوں 22 اور 91 پر انتخابات ملتوی کیے گئے، جبکہ حلقہ 90 کا نتیجہ روک دیا گیا۔
خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ 91 نشستیں حاصل کی ہیں، دوسرے نمبر پر جے یو آئی ہے جس نے سات سیٹیں جیتی ہیں، مسلم لیگ ن پانچ، پی پی چار، جماعت اسلامی تین اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین اور اے این پی ایک، ایک ایک نشست جیتنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
بلوچستان
بلوچستان اسمبلی کی 51 نشستوں میں سے اب تک 48 نشستوں کے نتائج سامنے آ گئے ہیں جبکہ تین حلقوں کے نتائج آنا باقی ہے۔ نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین 11 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے۔
جمعیت علماء اسلام 10 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن 9 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
6نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب رہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی 4،نیشنل پارٹی 3اورعوامی نیشنل پارٹی 2 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔
بلوچستان نیشنل عوامی پارٹی (عوامی) ،جماعت اسلامی اور حق دو تحریک کو ایک ایک نشست ملی ہے۔
کوئٹہ، پشین ،چمن اور قلعہ سیف اللہ سے 6 امیدوار بلوچستان اسمبلی کی نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ آزاد امیدوار بخت محمد کاکڑ پی بی 39 کوئٹہ سے، ولی محمد نورزئی پی بی 41 کوئٹہ سے، لیاقت علی لہڑی پی بی 43 کوئٹہ سے، اسفند یار کاکڑ پی بی 47 پشین سے اور کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی پی بی 51 چمن سے کامیاب ہوئے ہیں۔
اسی طرح پی بی 3 قلعہ سیف اللہ سے جمعیت علماء اسلام کے باغی رہنماء مولانا نور اللہ نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے پارٹی کے صوبائی سربراہ سابق وفاقی وزیر مولانا عبدالواسع کو شکست دے دی-