سعودی لباس میں عقال کی خاص اہمیت ہے۔ مملکت کے مختلف علاقوں میں عقال کئی طریقوں سے تیار کیے جاتے ہیں مگر الاحسا میں بہت سے کاریگر آج بھی روایتی طریقے سے اسے تیار کرتے ہیں۔
الاحسا کے کاریگروں کے روایتی طریقے سے تیار کردہ عقال سب سے مختلف ہیں۔ جنہیں ’الاحسائی عقال‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق الاحسا میں عقال ہاتھوں سے تیار کیا جاتا ہے جو بانی مملکت شاہ عبدالعزیز استعمال کرتے تھے۔

الاحسائی عقال کے کاریگر محمد السلطان نے کہا کہ یہ ہمارے آباؤ اجداد کا پیشہ ہے اور ہم نے اسے آج یہاں تک پہنچایا ہے۔ اس وقت یہی ہماری روزی روٹی کا ذریعہ بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا وہ اور ان کا خاندان گزشتہ کئی عشروں سے اس پیشے سے وابستہ ہے۔
محمد السلطان نے بتایا ایک عقال کو روایتی طریقے سے تیار کرنے میں 4 دن درکار ہوتے ہیں جبکہ مشین سے یہ وقت کم ہوکر صرف چار گھنٹے رہ گیا ہے مگر روایتی طریقے سے تیار کردہ عقال کی قیمت سب سے زیادہ ہے اور مارکیٹ میں آج بھی شہری اسے پسند کرتے ہیں۔
