Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی: سات سالہ ابان کا قاتل پولیس کو دیے گئے بیان سے مُکر گیا

عدالت نے گرفتار کم عمر ملزم سفیان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ (فائل فوٹو: ایکس)
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سات سالہ ابان کا 14 سالہ مبینہ قاتل سفیان کمرہ عدالت میں اپنے پولیس کو دیے گئے بیان سے مکر گیا۔ عدالت نے ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے بعد عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
جمعرات کو سات سالہ ابان کے قتل کیس کی سماعت سٹی کورٹ جوڈیشل مجسٹریٹ ضلع وسطی کی عدالت میں ہوئی۔
کیس کے تفتیشی افسر کے مطابق عدالت نے گرفتار کم عمر ملزم سفیان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’مقدمے کے گواہ کا 164 کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے، گواہ نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ ملزم نے میرے سامنے اقبال جرم کیا اور عدالت میں اپنا بیان تبدیل کیا ہے۔‘
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی اصل عمر کا تعین کرنے کے لیے ٹیسٹس کی رپورٹس تاحال نہیں آئی ہیں، ملزم کا نفسیاتی معالج سے معائنہ بھی کروانا ہے اور اس معائنے میں آٹھ سے 10 دن لگیں گے۔
ابان کی گھر والوں کے مطابق اس کی عمر 8 سال تھی جبکہ عدالت میں تفتیشی افسر کی کی جانب سے فراہم کی گئی دستیاویزات میں ابان کی عمر 7 سال بتائی جا رہی ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں سات سالہ بچے کا گلا کاٹ دیا گیا تھا، اور ہسپتال منتقل کرنے کے دوران اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔
بچے کے قتل کا مقدمہ یوسف پلازہ تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کی دو مختلف ٹیمیں اس کیس کی تحقیقات کر رہی تھیں کہ دو روز بعد پولیس نے علاقے میں کیمروں کی مدد سے 14 سالہ سفیان نامی نوجوان کو حراست میں لیا۔ اس نے پولیس کی حراست میں دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ ’اس نے اپنے ماموں کے بیٹے ابان مظہر کو گھر میں استعمال ہونے والی چھری سے پارک میں مبینہ طور پر گلا کاٹ کر ہلاک کیا تھا۔‘

شیئر: