Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بلانے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟

صدر مملکت آئین کی شق 48 کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
صدر ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلائے جانے کی خبریں گردش کر رہی ہیں جس کے بعد یہ سوالات جنم لے رہے ہیں کہ اب نومنتخب اراکین قومی اسمبلی کی حلف برداری اور نئے پارلیمانی سیشن کے لیے پاکستان کی قومی اسمبلی کا اجلاس کب منعقد ہو گا۔
وزارت پارلیمانی امور سے یہ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کی وزارتِ پارلیمانی امور کی سمری مسترد کر دی ہے تاہم ایوان صدر کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔
دوسری جانب قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ نو منتخب اراکین اسمبلی کی حلف برداری اور نئے پارلیمانی سال کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو بلایا جائے گا۔ تاہم متعلقہ حکام اس کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں۔

آرٹیکل 91 کی شق 2 کے تحت اجلاس بلائے جانے کی اطلاعات

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے حکام کے مطابق سولہویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کی طلبی کے لیے آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 2 کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کیا جاسکتا ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلی افسران نے اُردو نیوز کو بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسران اور آئینی ماہرین سے مشاورت کی ہے جس میں صدر کی جانب سے سمری پر دستخط نہ کرنے سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔
آئینی ماہرین نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کو بریفنگ دی ہے کہ ’صدر کے سمری پر دستخط نہ کرنے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں طلبی میں کوئی رکاوٹ نہیں۔‘
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق صدر کا اختیار 21 دن سے پہلے اجلاس طلب کرنے کا ہے۔ آئین کے مطابق ہر صورت انتخابات کے 21 روز بعد قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس منعقد ہونا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ’آئین کے مطابق 29 فروری تک اجلاس بلانے سے روگردانی نہیں کی جاسکتی۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے وزارت پارلیمانی امور اور وزارت قانون و انصاف سے بھی اس حوالے سے مشاورت کی ہے۔‘
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور اسمبلی سیکریٹریٹ کے حکام نے آئینی ماہرین اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے مشاورت کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ مشاورت کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے لیے تیاریاں حتمی مراحل میں
پاکستان کی 16 ویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے لیے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی تیاریاں بھی حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہیں۔ قومی اسمبلی کی تزئین و آرائش سمیت دیگر ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بلائے جانے کے لیے وزارت پارلیمانی امور نے 23 فروری کو سمری وزیراعظم افس کو ارسال کی تھی۔ 
سمری میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے 26 سے 29 فروری کے درمیان کی تاریخ تجویز کی جائے۔ وزیراعظم آفس نے وزارت پارلیمانی امور کی سمری ایوان صدر کو ارسال کی تھی۔

قومی اسمبلی کی تمام مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے: صدر کا اعتراض

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس بلائے جانے کی سمری پر صدر نے اس لیے دستخط نہیں کیا  کہ صدر سمجھتے ہیں کہ ابھی الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی مکمل مخصوص نشستوں کا اعلان نہیں کیا۔
پاکستان کے آئین کے مطابق انتخابات کے انعقاد کے 21 روز بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جانا ضروری ہے۔ صدر مملکت آئین کی شق 48 کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔ 

شیئر: