وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے اے ایس پی شہر بانو نقوی کی ملاقات
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اے ایس پی شہر بانو نقوی سے اپنے دفتر میں ملاقات کی اور اچھرہ واقعے میں جرات کا مظاہرہ کرنے پر ان کو سراہا۔
ملاقات کے دوران اے ایس پی شہر بانو نے اچھرہ واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وزیراعلیٰ نے اے ایس پی شہر بانو نقوی کو نوجوان افسروں کے لیے قابل تقلید قرار دیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اے ایس پی شہر بانو نے نوجوان افسروں کے لیے بہادری اور جرأت کی مثال قائم کر دی ہے۔
ملاقات میں سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، آئی جی پنجاب پولیس، سی سی پی او لاہور، ایس ایس پی لاء اینڈ آرڈربھی موجود تھے۔
پولیس افسر سیدہ شہربانو نقوی نے گذشتہ جمعے کو پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات کی، جبکہ انہیں اور ان کے خاندان کو دورے کی دعوت بھی دی گئی ہے۔
سعودی سفارت خانے کی جانب سے شیئر کی گئی ٹویٹ کے مطابق’ پاکستان میں خادم الحرمین الشریفین کے سفیر جناب نواف المالکی نے ASP شہر بانو کا استقبال کیا اور ایک خاتون کو ہجوم سے بچانے میں، جس نے عربی الفاظ لکھے ہوئے کپڑے پہنے تھے جنہیں لوگ قرآنی آیات سمجھے تھے، ان کے اس بہادرانہ اقدام پر سراہا۔‘
28 فروری کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شہربانو نقوی سے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ملاقات کی ۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ’آرمی چیف نے بے لوث لگن اور ایک غیر یقینی صورتحال پر قابو پانے میں پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرنے پر اے ایس پی شہربانو نقوی کی تعریف کی۔‘
سیدہ شہربانو نقوی نے 25 فروری کو لاہور کے علاقے اچھرہ کی مارکیٹ میں ایک خاتون کو اس وقت بچایا تھا جب ان کے لباس پر کی گئی خطاطی پر لوگ مشتمل ہو گئے تھے۔
مشتعل ہجوم نے ایک خاتون کو اس لیے گھیر لیا تھا کہ ان کے لباس پر عربی زبان میں کچھ تحریر تھا جن کو مقامی لوگ مقدس کلمات سمجھ رہے تھے۔
صورت حال خراب ہونے پر خاتون کے شوہر نے پولیس کو کال کی جس پر سیدہ شہربانو نقوی اپنی ٹیم کے ساتھ وہاں پہنچیں، انہوں نے وہاں ایک مختصر تقریر میں لوگوں کو قانون ہاتھ میں نہ لینے کی تبیہہ کی، جس کے بعد وہ اندر جا کر اس خاتون کے چہرے کو ڈھانپ کر اپنے بازوؤں میں ہجوم کے اندر سے نکال کر لے گئی تھیں۔