انڈین گلوکار سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں بیٹے کی پیدائش
28 برس کے سدھو موسے والا والدین کی اکلوتی اولاد تھے۔ (فوٹو: انسٹاگرام)
2022 میں قاتلانہ حملے میں مارے جانے والے انڈین پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق سدھو موسے والا کے 60 برس کے والد بلکور سنگھ نے انسٹاگرام پر اپنے بیٹے کی پیدائش کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں انہوں نے نومولود کو گود میں اٹھایا ہوا ہے جبکہ ان کے ساتھ سدھو موسے والا کی تصویر بھی ہے۔
سدھو موسے والا کے والد نے لکھا کہ سدھو موسے والا کے چاہنے والوں کی نیک تمناؤں کے ساتھ ان کے ہاں شبھدیپ کے چھوٹے بھائی کی آمد ہوئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماں اور بچہ خیریت سے ہیں۔
فروری میں سدھو موسے والا کے تایا چمکور سنگھ نے ٹربیون انڈیا کو بتایا تھا کہ چرن کور ’آئی وی ایف‘ ٹریٹمنٹ کے ذریعے حاملہ ہوئی ہیں، اسی وجہ سے وہ گزشتہ تین سے چار ماہ سے گھر سے باہر بھی نہیں نکلیں۔
کانگریس کے رکن اور گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 میں انڈین پنجاب کے ضلع مانسہ میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا اور وہ موقعے پر ہی دم توڑ گئے تھے۔
28 برس کے سدھو موسے والا والدین کی اکلوتی اولاد تھے۔
انڈین اداروں کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ سدھو موسے والے کے قتل کا ماسٹر مائنڈ بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی تھا جبکہ کینیڈا میں مقیم اس کا قریبی ساتھی گولڈی برار بھی اس کیس میں زیر تفتیش رہا۔
سدھو جن کا اصل نام شوبھدیپ سنگھ سدھو تھا، اپنی عمر کے سب سے زیادہ بااثر، کامیاب اور امیر ترین پنجابی موسیقاروں میں سے ایک تھے۔
سدھو موسے والا کے کئی گانے چارٹ بسٹرز تھے اور انہیں بین الاقوامی فنکاروں کی جانب سے بھی پذیرائی ملی۔ سدھو ایک فعال سیاسی قوت کے طور پر ابھرے اور وہ اکثر سماجی اور سیاسی مسائل پر آواز اٹھاتے تھے۔
سدھو کو ان کے گانوں اور میوزک ویڈیوز میں تشدد اور بندوقوں کی مبینہ تشبیح پر شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ ان کے قتل کے بعد گینگسٹر لارنس بشنوئی نے ان کی موت کی ذمہ داری قبول کی تھی۔