پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جو لوگ ’فوج کے شہدا کے خلاف ٹویٹس کرتے ہیں وہی ملک میں دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتے ہیں۔‘
اتوار کو سیالکوٹ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کے اختلافات میں شہدا کو شامل کرنا اور اُن کا مذاق اڑانا گھٹیا کام ہے۔‘
انہوں نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک میں جو شہادتیں ہو رہی ہیں یہ ان کا بھی مذاق اڑا رہے ہیں، اور غزہ میں ہونے والی شہادتوں پر بھی قومی اسمبلی نو کہتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
اڈیالہ جیل پر حملے کا منصوبہ ناکام، تین دہشت گرد گرفتار: پولیسNode ID: 842326
دوسری جانب تحریک انصاف نے وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ کی جانب سے شہدا کو اپنے ’ناپاک اور گھٹیا سیاسی مقاصد‘ کے لیے استعمال کرنے کی مذمت کی ہے۔
خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے سب کے اختلافات رہے ہیں مگر کسی نے اس طرح نہیں کیا، یہ قوم کا شیرازہ بکھیر رہے ہیں کیونکہ ان سے اقتدار چلا گیا۔
’ڈی جی آئی ایس پی آر پیروڈی نامی ایک اکاؤنٹ سے شہدا کے خلاف ٹویٹ کی گئی، اس پر جو کمنٹس آئے ہیں وہ سب پی ٹی آئی کے لوگ ہیں جو ملک سے باہر ہیں۔‘
وزیر دفاع نے کہا کہ سیاسی کارکن بزدل نہیں ہوتا کہ اس طرح کے جعلی اکاؤنٹ بنائے۔ ’کہا جاتا ہے کہ یہ اکاؤنٹ ناروے سے چلایا جاتا ہے اور اس کے رابطے یہاں پاکستان میں بھی موجود ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ فوج اور پولیس کے شہدا کے خون کی توہین کر رہے ہیں، سوچنا ہوگا کہ یہ لوگ ہمارے معاشرے میں کیسے پیدا ہو گئے، ابھی تو ان کے لیڈر کو جیل گئے آٹھ مہینے ہی ہوئے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں خوجہ آصف نے کہا کہ ’انڈیا، یورپ، امریکہ اور دبئی سے بھی ایسے اکاؤنٹس آپریٹ ہو رہے ہیں مگر ان سب افراد کا پاکستان سے تعلق ہے جو یہاں لوگوں سے رابطے میں ہیں۔‘
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دہشت گردی زیادہ افغان سرزمین سے ہمارے خلاف ہو رہی ہے۔ وہاں جو لوگ بیٹھے ہیں ان کو یہاں بھی مدد حاصل ہے اور ہو سکتا ہے کہ جو لوگ شہدا کی توہین کر رہے ہیں وہی پاکستان میں دہشت گردوں کو پناہ دے رہے ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے ساتھ جو افغان سرحد لگتی ہے وہاں سے بے شمار دہشت گرد آ رہے ہیں۔ ان میں سے مارے بھی جا رہے ہیں، پکڑے بھی جا رہے ہیں لیکن کچھ نہ کچھ اپنے اہداف تک پہنچ جاتے ہیں۔ اور اس وقت جنوبی خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ دہشت گردی ہو رہی ہے۔ اور بلوچستان میں بھی ہو رہی ہے۔‘
خواجہ آصف نے کہا کہ ’دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کے بارے میں بدزبانی کرنے والوں اور دہشت گردوں میں ضرور کوئی رابطہ ہے۔‘
’یہاں دہشت گردوں کے سہولت کار ٹریس ہوئے ہیں۔ افغانستان میں بھی ان کے پناگاہوں کا علم ہے اور وہاں کی حکومت سے اس حوالے سے رابطے میں ہیں۔‘
شہدا کی قربانیوں کا مذاق اڑانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: وزیر اطلاعات
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ شہدا کی قربانیوں کا مذاق اڑانے اور پاکستان مخالف مہم چلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت پہلے بھی شہدا کے خلاف توہین آمیز رویہ اختیار کر چکی ہے، ایسا رویہ ناقابل برداشت ہے۔
شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشت گردی کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں فوج کے جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
’ 23 سالہ کیپٹن محمد بدر بھی اس واقعہ میں شہید ہوئے جو پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سیکورٹی اداروں اور عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔‘
تحریک انصاف کی جانب سے خواجہ آصف اور عطا تارڑ نامی حکومتی گماشتوں کی جانب سے شہداء کو اپنے ناپاک اور گھٹیا سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی شدید مذمت :
شہداء ہمارے ہیروز اور کسی سیاسی و گروہی تقسیم کے بغیر قوم کا مشترکہ اثاثہ ہیں،
دفاعِ وطن کے فریضے کی انجام دہی کے دوران جامِ…
— PTI (@PTIofficial) March 17, 2024