گنڈاپور کی نااہلی: پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روک دیا
عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت تمام جواب دہندگان کو نوٹس جاری کرکے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔
پشاور ہائی کورٹ نے بدھ کو الیکشن کمیشن کو خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور کی نا اہلی کے لیے دائر درخواست پر کارروائی سے روک دیا۔
علی امین گنڈاپور کے خلاف مبینہ طور پر اثانے ظاہر نہ کرنے پر نااہلی کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے وزیراعلٰی کو نوٹس جاری کرکے انہیں طلب کیا تھا۔
الیکشن کمیشن میں طلبی کے خلاف علی امین گنڈاپور نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس نے کمیشن کو مذکورہ درخواست پر کارروائی سے روک دیا۔
الیکشن کمیشن نے مبینہ طور پر اثاثے ظاہر نہ کرنے کے پیش نظر نااہلی کے لیے شکایت پر وزیر اعلی خیبرپختوںخوا علی امین گنڈا پور کو 26 مارچ کو طلب کررکھا تھا۔
علی امین گنڈاپور کی درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد نے کی۔
علی امین گنڈا پور کے وکلا سکندر شاہ ایڈووکیٹ اور عالم خان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ علی امین کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری ہوا ہے اور حلف بھی لے چکے ہیں۔ جس پر جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ابھی تو کچھ نہیں ہوا بلکہ صرف نوٹس جاری ہوا ہے۔
جس پر وکلا نے کہا کہ دراصل انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس کارروائی کا اختیار نہیں کیونکہ کاغذات نامزدگی کے وقت اعتراض کا موقع تھا لیکن اس وقت کوئی اعتراض نہیں کیا گیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ اب تو سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی آیا کہ کسی ادارے کے پاس کسی کو صادق و امین قرار دینے کا اختیار نہیں۔
اس پر وکلا نے کہا کہ کہ سپریم کورٹ کا مذکورہ فیصلہ بھی علی امین کی حمایت میں ہے۔
جس پر عدالت نے الیکشن کمشن کی کارروائی پر حکم امتناع جاری کرکے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روک دیا۔
بینچ نے الیکشن کمیشن سمیت تمام جواب دہندگان کو نوٹس جاری کرکے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔