ادارہ امور حرمین کے ذرائع نےسوشل میڈیا پر پھٹے ہوئےغلاف کعبہ کے حوالے وائرل وڈیو کے حوالے سے وضاحت میں کہا گیا’ یہ وڈیو نئی نہیں بلکہ گزشتہ برس کسوہ کی تبدیلی کے دوران کی ہے۔‘
سبق نیوز نے ادارہ امور حرمین کے ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی کہ ’سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو اور اس میں بیان کیا گیا واقعہ غلط ہے۔‘
وڈیو میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ رواں رمضان المبارک کے دوران بعض عمرہ زائرین نے طواف کرتے وقت غلاف کعبہ کو تبرک کے طور پر کاٹا تاکہ اس کے ٹکروں کو اپنے پاس رکھا جاسکے۔
ذرائع نے ان باتوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’وڈیو میں دکھائے گئے مناظر گزشتہ برس کے ہیں جب غلاف کعبہ کو تبدیل کیا جاتا ہے، اس موقع پرغلاف کی رسیوں کو کاٹا جاتا ہے۔‘
واضح رہے سوشل میڈیا پر وڈیو میں جو مناظر دکھائے گئے ہیں وہ خانہ کعبہ کے رکن یمانی کے مقام کے ہیں جہاں سے غلاف کے کچھ ٹکرے زمین پر پڑے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ غلاف کی رسیاں کھلی ہوئی ہیں۔