Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آج کچھ سیاستدان پی این اے پارٹ 2 لے کر آنا چاہتے ہیں: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کہ پاکستان پیپلز پارٹی یہ تجویز دے رہی ہے کہ تمام سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو ایک قومی مفاہمت کے چارٹر پر کام کرنا چاہیے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج بھی کچھ ایسے سیاستدان ہیں جو پی این اے پارٹ 2 لے کر آنا چاہتے ہیں۔
اتوار کو گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے حوالے سے منعقدہ جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’کچھ ایسے سیاستدان ہیں جو اپنی انا کی وجہ سے اس ملک کی قسمت کے ساتھ کھیلتے ہیں، اس ملک کے عوام کی قسمت کے ساتھ کھیلتے ہیں۔ اور اب وہ سازش کر رہے ہیں کہ وہ دھاندلی کا ڈھول بجا کر ایک بار پھر اس ملک میں سیاسی عدم استحکام لے آئیں اور معاشی عدم استحکام کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ان تمام قوتوں کو یاد کرانا چاہتے ہیں کہ جب قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اس ملک کے وزیراعظم تھے تو تب ایسی سازشی قوتوں نے نو ستارے بن کر ایک مہم چلائی تھی۔ ان کا خیال یہ تھا کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کو حکومت سے نکال کے خود حکومت میں آئیں گے، مگر ان کی تحریک کے نتیجے میں پاکستان کو دس برس تک آمریت بھگتنی پڑی۔‘
’اور آج بھی یہی خطرہ ہے کہ اگر ہم سیاستدان ایسا ماحول نہ بنائے اور ہم قومی مفاہمت پر دھیان نہیں دیں گے، ایک دوسرے کے خلاف گالم گلوچ کی سیاست کھیلتے رہیں گے تو اس سے نہ پاکستان کی ترقی ہو گی اور نہ معاشی ترقی ہو گی، اس سے جمہوریت کا نقصان ہو گا اور اگر جمہورت کو نقصان ہوا تو تب سے پہلے نقصان عوام کا ہوتا ہے۔‘
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’میں اس ملک کی تمام سیاسی قوتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور سیاست کے دائرے میں رہ کر سیاست کیا کریں تاکہ اس نظام کو، جس کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور اس کے کارکنان نے شہادت قبول کی، کوئی خطرہ نہ آ جائے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی یہ تجویز دے رہی ہے کہ تمام سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو ایک قومی مفاہمت کے چارٹر پر کام کرنا چاہیے۔ ہمیں لڑائی جھگڑے اور گالم گلوچ کی سیاست کے بجائے، دھرنا دھرنا کے بجائے، میز پر بیٹھنا چاہیے اور سیاسی بات چیت کرنی چاہیے۔

شیئر: