بچے کو ٹکر مارنے والی گاڑی رکنِ سندھ اسمبلی کے فارم ہاؤس سے برآمد
پیر 15 اپریل 2024 15:18
زین علی -اردو نیوز، کراچی
پولیس کا کہنا ہے کہ ’کیس کی تمام زاویوں سے تحقیقات کی جاری ہیں‘ (فائل فوٹو: سکرین گریب)
کراچی میں عید سے ایک روز قبل آٹھ سالہ بچے کو ٹکر مارنے والی گاڑی رکن سندھ اسمبلی اور سابق پولیس افسر کے فارم ہاؤس سے برآمد کر لی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حادثے کے نتیجے میں ایک بچہ ہلاک جبکہ خاتون شدید زخمی ہو گئی تھیں۔
کراچی ضلع شرقی پولیس کے مطابق آٹھ اپریل کو کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 7 میں ایک گاڑی کی ٹکر سے سڑک کراس کرنے والا ایک بچہ اور خاتون زخمی ہو گئے تھے۔
’اس واقعے کے بعد وہاں موجود افراد نے دونوں زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا لیکن آٹھ سالہ سید یوسف آغا ولد سید محمد آغا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔‘
پولیس نے بتایا کہ مقتول سید یوسف کے اہل خانہ نے اس واقعے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
پولیس کو مدعی نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ آٹھ اپریل کو گلشن اقبال بلاک سات میں رات 12 بجے کے قریب بی بی نوریہ اور بچہ سید یوسف آغا شبیر علی عثمانی روڈ کراس کر رہے تھےکہ مسکن چورنگی کی جانب سے آنے والی مرسیڈیز گاڑی( اے ایکس 695 میکر) نے دونوں کو ٹکر مار دی اور ڈرائیور جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس واقعے کے نتیجے میں آٹھ سالہ یوسف آغا ہلاک جبکہ بی بی نوریہ شدید زخمی ہو گئیں اور وہ اس وقت ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیرِعلاج ہیں۔‘
اس واقعے کے ایک ہفتے بعد پولیس نے کراچی کے ایک فارم ہاؤس سے ایک گاڑی برآمد کی ہے۔
ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق جس فارم سے گاڑی برآمد ہوئی ہے، وہ رکنِ صوبائی اسمبلی اور سابق پولیس افسر کا ہے۔
ہلاک ہونے والے بچے کے اہلِ خانہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں، جن میں پولیس اہلکار ایک فارم ہاؤس پر چھاپہ مار رہے ہیں اور ویڈیو بنانے والا یہ بتا رہا ہے کہ ’یہ فارم رکن صوبائی اسمبلی اور سابق پولیس افسر فاروق اعوان کا ہے۔‘
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ فاروق اعوان نے حادثے میں ملوث افراد کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے یہ گاڑی اپنے فارم پر کھڑی کی ہے۔
کچھ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سندھ پولیس کا ریکوری کا عملہ ایک فارم ہاؤس سے ایک مرسڈیز گاڑی کو لفٹر کے ذریعے اپنے ہمراہ لے کر جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’کیس کی تمام زاویوں سے تحقیقات کی جاری ہیں۔ میڈیا کو جلد اس بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔‘
فاروق اعوان کے فارم ہاؤس سے گاڑی برآمد ہونے کے معاملے پر ان سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔