سعودی عرب کے اعلی سطح کے وفد نے منگل کو وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی سربراہی میں پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کیا ہے۔
دورے کے دوران سعودی وفد نے پاکستان کے وزیر اعظم، صدر مملکت، وزیر خارجہ اور آرمی چیف سمیت اعلی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ’سعودی عرب پاکستان انویسٹمنٹ کانفرنس‘ میں بھی شرکت کی۔
سعودی وفد میں وزیر ماحولیات، پانی اور زراعت انجینیئرعبدالرحمن الفضلی، وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف، ایوان شاہی کے مشیر محمد التویجری، معاون وزیر سرمایہ کاری انجینیئر ابراہیم المبارک، سعودی وزارت توانائی اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے عہدیدار شامل تھے۔
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان
شہزادہ فیصل بن فرحان 1974 میں پیدا ہوئے۔ انہیں 24 اکتوبر 2019 کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا تھا۔
اس سے قبل وہ 10فروری 2019 سے جرمنی میں سعودی عرب کے سفیر کے طور پر کام کررہے تھے۔
اکتوبر2017 سے عسکری صنعتوں کی سعودی کمپنی کی مجلس انتظامیہ کے رکن رہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان امریکہ میں سعودی سفارتخانے میں سینیئر کنسلٹنٹ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ ایوان شاہی میں مشیر اور السلام فضائی صنعت کمپنی کے چیئرمین کے طور پر بھی کام کرچکے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ بحری و فضائی نقل و حمل اور بزنس منیجمنٹ میں وسیع تجربے کے حامل ہیں۔ سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں کام کا تجربہ ہے۔
وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف
بندر ابراہیم عبداللہ الخریف کنگ سعود یونی ورسٹی سے اکنامکس کے شعبے میں فارغ التحصیل ہیں۔
انہوں نے سوئٹزرلینڈ میں IMD سے انتظامی امور، لیڈرشپ اور سرمایہ کاری سے متعلق متعدد کورسز مکمل کیے۔
وہ صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں 25 برس کا تجربہ رکھتے ہیں۔ اس دوران وہ زیادہ تر قائدانہ منصوبوں پر فائز رہے۔
بندر الخریف نے اپنے پیشہ وارانہ کیرئر کے دوران متعدد معروف سرکاری اور نجی اداروں اور کمپنیوں میں اہم عہدے سنبھالے۔
انہوں نے اداروں کے چیف ایگزیکٹو کے علاوہ مینجمنٹ بورڈز کے چیئرمین، نائب چیئرمین اور رکن کی حیثیت سے اپنی ذمے داریاں پوری کیں۔
ایوان شاہی کے مشیر محمد بن مزید التویجری
محمد بن مزید التویجری نے 1998 میں کنگ سعود یونیورسٹی سے بزنس مینجمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور متعدد کلیدی عہدوں پر فائز رہے۔
محمد التویجری وزیر اقتصادیات اور منصوبہ بندی رہ چکے ہیں۔ ایوان شاہی میں فنانس کمیٹی کے سیکریٹری جنرل، قومی ترقیاتی فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹر، نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات اور نیشنل پرائیوٹائزیشن سینٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رہے۔ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے لیے مختلف ممالک میں خدمات انجام دیں۔
محمد بن مزید التویجری کا نام ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ٹی او) کے ڈائریکٹر جنرل کے منصب کے لیے بھی تجویز کیا گیا تھا۔
وزیر ماحولیات، پانی و زراعت انجینیئرعبدالرحمن الفضلی
انجینیئر عبدالرحمن الفضلی نے کنگ سعود یونیورسٹی سے کیمیکل انجیئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔
انہیں 15 جنوری 2016 کو وزیر زراعت مقرر کیا گیا بعد ازاں وزارت میں پانی اور ماحولیات کے محکمے شامل کیے گئے۔
عبدالرحمن الفضلی وزیر ماحولیات پانی اور زراعت کی حیثیت سے کئی سرکاری کارپوریشنوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیر مین ہیں۔
ان کا تجربہ آپریشنل منیجمنٹ، پراجیکٹ منیجمنٹ اور سرمایہ کاری میں نمایاں ہے۔
سماجی ذمہ داری کے پروگراموں کی سپورٹ کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں۔ قدرتی وسائل کے تحفظ اور زرعی ترقی کے میدان میں ان کی کاوشں نمایاں ہیں۔