ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ دورے پر پہنچ گئے
دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر بات چیت ہو گی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
پیر کی صبح اسلام آباد پہنچنے پر وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے ایئرپورٹ پر ایرانی صدر اور ان کے وفد کا استقبال کیا۔
ایرانی صدر ایک ایسے وقت میں پاکستان پہنچے ہیں جب مشرق وسطیٰ میں صورتحال کشیدہ ہے۔
صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ اُن کی اہلیہ، ایرانی کابینہ کے ارکان کا اعلیٰ سطح کا وفد اور کاروباری شخصیات بھی ہیں۔
ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر بات چیت ہو گی۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وزیراعظم اور ایرانی صدر کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہو گی اور ایران و پاکستان کے وفود کی سطح کے مذاکرات بھی منعقد ہوں گے۔‘
بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان متعدد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کی تقریب میں پاکستان کے وزیراعظم اور ایران کے صدر شرکت کریں گے۔
سنیچر کو دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ تین روزہ دورے میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی پاکستان کے وزیراعظم، صدر مملکت، سینیٹ کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے سپیکر سے ملاقاتیں طے ہیں۔
ایران کے صدر کراچی اور لاہور کے دورے پر بھی جائیں گے جہاں اُن کی ملاقاتیں طے ہیں۔
پاکستان میں رواں سال فروری میں الیکشن کے بعد بننے والی حکومت کے بعد یہ کسی بھی غیرملکی سربراہ کا پہلا دورہ ہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی معاملات پر عموماً نوک جھوک ہوتی ہے اور دونوں ملکوں ایک دوسرے پر عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے کام نہ کرنے کے الزامات عائد کرتے ہیں۔