کن صورتوں میں اعزازات اور تمغے واپس لیے جا سکتے ہیں؟
شاہی احکامات پرعمل درآمد کےلیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارتوں اور سرکاری اداروں کو میڈلز اور اعزازات سے متعلق شاہی احکامات پرعمل درآمد کےلیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں جن میں کہا گیا کہ میڈلز کے قانون کی شق نمبر 14 پرعمل درآمد کیا جائے۔
اخبار 24 کے مطابق ہدایات میں کہا گیا کہ’ متعلقہ وزارتیں اور سرکاری ادارے ایسے کسی بھی معاملے کے بارے میں فوری طورپر شاہی پروٹوکول کو مطلع کرنے کے پابند ہوں گے جن میں اعزاز یا تمغے کو واپس لینے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی‘۔
میڈلز اوراعزازات قانون کی شق نمبر14 میں واضح کیا گیا کہ’ قانون کی شق نمبر 11 اور 13 کے تحت دیے گئے اعزازات کن بنیاد پر واپس لیے جاسکتے ہیں‘۔
قانونی نکات کے تحت ایسی حالت میں جب اعزاز یافتہ شخصیت کسی بھی بد دیانتی کا مرتکب ہو یا اسے تادیبی وجوہ کی بنا پر ریاست میں عوامی خدمت سے برخاست کیا گیا ہو۔
سعودی عرب کی شہریت واپس لی گئی ہو، ریاستی پالیسی یا پروگراموں کو برا کہے یا منفی تنقید کرے، دیے گئے تمغے کی توھین کا مرتکب ہو یا مقام اورمرتبے کو حقیر سمجھے، تمغہ فروخت کردے ، اسے رہن رکھے۔ انصورتوں میں سے کوئی ایک ثابت ہونے پر اس سے دیا گیا اعزاز یا تمغہ واپس لے لیا جائے گا۔
قانون کی شق نمبر 11 میں کہا گیا کہ شاہی حکم کے بغیر کسی سے تمغہ واپس نہیں لیا جائےگا تاہم اس کے بارے میں ایوان شاہی کے متعلقہ ادارے کو مطلع کیا جائے گا جہاں سے حالات کا جائزہ لینے کے بعد تمغہ واپس لینے کے شاہی احکامات صادر ہوں گے۔