Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں فورسز کے ساتھ جھڑپ میں دو مشتبہ ’باغی ہلاک‘

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں پولیس کے مطابق فوجی اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دو مشتبہ باغی مارے گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے شہر سری نگر کے قریب یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب متنازع علاقے میں قومی انتخابات کے لیے مہم چل رہی ہے۔
سری نگر سے تقریباً 70 کلومیٹر (43 میل) دور جنوبی کولگام ضلع میں پیر کو ایک گھر میں مسلح عسکریت پسندوں کی موجودگی کے شُبے پر سینکڑوں فوجی اہلکاروں نے رہائشی علاقے کا محاصرہ کیا۔
پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ’جائے وقوعہ سے مشتبہ باغیوں کی دو لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔‘
تصاویر میں جھڑپ کے دوران آگ لگنے کے بعد گھر سے دھواں اُٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔
انڈین حکومت کے مخالف باغی گروپوں کی وجہ سے کئی دہائیوں سے انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں۔ یہ باغی گروپ یا تو آزادی یا پھر پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
2019  میں وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے مسلم اکثریتی خطے کی محدود خود مختاری کو منسوخ کرنے کے بعد سے تشدد اور انڈیا مخالف مظاہروں میں کمی آئی ہے۔
تاہم انڈیا کے چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے انتخابات میں گزشتہ ماہ ووٹنگ شروع ہونے کے بعد سے سکیورٹی فورسز اور باغی گروپوں کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اپریل میں پورے علاقے میں تین مختلف جھڑپوں میں تین مشتبہ باغی ہلاک اور ایک پولیس افسر اور تین فوجی زخمی ہوئے۔
عسکریت پسندوں نے اتوار کو کشمیر کے جنوب میں ایک فوجی قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا جس میں ایک انڈین فضائیہ کا کارپورل ہلاک اور چار دیگر فوجی زخمی ہوئے۔

شیئر: