ترکیہ میں کفایت شعاری: ’کڑوی گولی صرف عام شہریوں کے لیے نہیں‘
ترکیہ میں کفایت شعاری: ’کڑوی گولی صرف عام شہریوں کے لیے نہیں‘
منگل 14 مئی 2024 19:47
علامتی اقدامات سے ہٹ کرمہنگائی کا دباؤ کم کرنے کی پالیسی پر توجہ ضروری ہے۔ فوٹو ایکس
بلدیاتی انتخابات مکمل ہونے کے ساتھ ہی ترکیہ کے نائب صدر کویدت ولماز اور وزیر خزانہ مہمت سمسک نے ملک میں کفایت شعاری کے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ترکیہ اپنے مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح میں استحکام لانے کے لیے روایتی پالیسیوں کی طرف دیکھ رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا ’ یہ چیز واضح ہے کہ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور افراط زر کو روکنے کے لیے پبلک سیکٹر میں ٹیکس اصلاحات ضروری ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’کفایت شعاری کے اقدامات جاری رکھنے کے پیش نظر یہ کڑوی گولی صرف عام شہریوں کے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے ہے۔‘
کفایت شعاری کو سامنے رکھتے ہوئے ترکیہ میں عوامی اخراجات روکنے کے لیے سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں اور مستقبل میں ریاستی سرمایہ کاری کے صرف ضروری منصوبے ہی شروع ہوں گے۔
ملک میں ایسے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی جن میں 75 فیصد سے زیادہ پیشرفت ہو چکی ہے اس کے علاوہ زلزلہ زدہ علاقوں میں بحالی کے منصوبے اور صنعتی زون کے قریب ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔
ان اقدامات کے نفاذ کے بارے میں ماہرین شکوک و شبہات کا شکار ہیں اور ان منصوبوں کو محض خیر سگالی کے اشارے کے طور پر دیکھتے ہیں جن کا نفاذ توقعات سے کم ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ لگژری اور غیر ضروری سرکاری گاڑیوں کی تعداد کم کرنے یا پبلک سیکٹر میں ملازمین کی تعداد محدود کرنے جیسے علامتی اقدامات سے ہٹ کر اب توجہ مہنگائی کا دباؤ کم کرنے کے لیے بامعنی مالیاتی پالیسی پر مرکوز کرنی چاہئے۔