’مکہ روٹ‘ عازمین کی امیگریشن اور سامان کی سکینگ کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال
عازمین کو ان کے ملکوں میں امیگریشن کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔(فوٹو: عاجل)
ترجمان وزارت داخلہ کرنل طلال الشلھوب کا کہنا ہے کہ’ ’مکہ روٹ ‘ منصوبے پر کامیابی سے عمل جاری ہے‘۔
اس سال 7 ممالک کے عازمین کو منصوبے کے تحت ارض مقدس سفر کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
سعودی ٹی وی الاخباریہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’مکہ روٹ منصوبہ چھٹے برس میں داخل ہوچکا ہے ۔ اس سال 7 ممالک کے 11 ٹرمنلز پر یہ سہولت فراہم کی گئی ہے‘۔
مکہ روٹ منصوبے کے ذریعے مختلف ممالک سے آنے والے عازمین کو ان کے ملکوں میں ہی امیگریشن کی سہولت فراہم کردی جاتی ہے۔
جب مملکت پہنچتے ہیں تو ایئرپورٹ لاونچ سے براہ راست بسوں میں سوار ہو کر اپنی رہائش پر پہنچ جاتے ہیں جہاں ان کا سامان بھی ان کی عمارتوں میں منتقل کردیا جاتا ہے۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا’ اس سال پہلی بار مکہ روٹ منصوبے کے تحت آنے والوں کے امیگریشن اور سامان کی سکینگ کے معاملات وغیرہ کو جلد نمٹنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا ہے جس سے عازمین حج کو انتظار کا سامنا نہیں کرنا پڑتا‘۔
واضح رہے مکہ روٹ منصوبے کے تحت سعودی عرب کے ادارہ امیگریشن کی ٹیمیں ان ملکوں میں جاتی ہیں جہاں منصوبے پرعمل درآمد کیا جاتا ہے۔
سعودی امیگریشن کی ٹیمیں ان ممالک کے عازمین کے امیگریشن کے معاملات کو وہاں ہی نمٹا دیتی ہیں جس کے بعد انہیں مملکت آنے پر امیگریشن کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ان کا سامان بھی رہائش تک براہ راست پہنچا دیا جاتا ہے۔