پرویز الہٰی کوٹ لکھپت جیل سے رہا، ’عمران خان کے ساتھ تھا اور رہوں گا‘
چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ گجرات کے لوگوں کو بہت زیادتیاں اور ظلم سہنا پڑا۔ (فوٹو: ایکس پرویز الہٰی)
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الہی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
جیل سے رہائی کے بعد چوہدری پرویز الہٰی ظہور الہٰی پیلس پہنچ گئے ہیں۔
منگل کو لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی بھرتی کیس میں چوہدری پرویز الہٰی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
رہائی کے بعد ایک بیان میں پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ وہ عمران عمران خان کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے۔
چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ گجرات کے لوگوں کو بہت زیادتیاں اور ظلم سہنا پڑا۔
’گجرات میں ہمارا مینڈیٹ تک چرایا گیا۔ شجاعت صاحب کے بچوں سے اس وقت تک کوئی بات نہیں ہو گی جب تک ہمارا مینڈیٹ واپس نہیں ہو گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ گجرات میں جن لوگوں کے ساتھ زیادتیاں ہوئیں وہ جب تک معاف نہیں کریں گے تب تک ان سے کوئی بات نہیں ہو گی۔
پرویز الہٰی کے مطابق ان کو پکڑوانے میں اور میرے ساتھ زیادتی کرنے میں سب سے زیادہ اہم کردار محسن نقوی کا رہا۔
’میں ان ججوں کا مشکور ہوں جنہوں نے حق اور سچ کا ساتھ دیا اور مجھے رہائی ملی۔ میں ان سب لوگوں کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے میرے لیے دعائیں کیں اور اس مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا۔‘