Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کولمبیا لا ریویو‘ میں اسرائیل پر تنقیدی مضمون کی اشاعت، بورڈ نے ویب سائٹ بند کر دی

کولمبیا لا ریویو کی ویب سائٹ کھولنے پر یہ پیغام آتا ہے، ’ویب سائٹ پر کام جاری ہے۔‘ فوٹو: سکرین گریب
امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کی جانب سے شائع کردہ جرنل ’کولمبیا لا ریویو‘ کے ایڈیٹرز نے کہا ہے کہ بورڈ کے اراکین نے اسرائیل پر تنقیدی مضمون پبلش کرنے سے روکا ہے تاہم انکار کرنے پر جرنل کی ویب سائٹ مکمل بند کر دی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فلسطینی انسانی حقوق کے وکیل نے مضمون لکھا تھا جس میں اسرائیل پر نسل پرستانہ حکومت قائم رکھنے اور غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
کولمبیا لا ریویو کے طلبا ایڈیٹرز نے جرنل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے دباؤ میں نہ آتے ہوئے پیر کی صبح کو مضمون شائع کر دیا تھا جس کے بعد ویب سائٹ بند کر دی گئی۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کولمبیا یونیورسٹی لا سکول کے اساتذہ اور سابق طلبا شامل ہیں۔
جرنل کی ویب سائٹ کھولنے پر یہ پیغام سامنے آتا ہے کہ ’ویب سائٹ پر کام جاری ہے۔‘
کولمبیا یونیورسٹی میں لا سکول کے طلبا جرنل کو چلاتے ہیں اور طلبا ہی اس کے ایڈیٹرز بھی ہیں۔ متعدد ایڈیٹرز نے بورڈ کی مداخلت کو ادارتی آزادی کی بے مثال خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز جرنل کے مالی معاملات کو دیکھتے ہیں لیکن اس سے قبل مضامین کے انتخاب میں ان کا کوئی کردار نہیں رہا۔
منگل کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے طلبا ایڈیٹرز کو بھیجے گئے خط میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مضمون ’نکبہ بطور قانونی نظریہ‘ انتخاب اور جائزے کے عمل سے نہیں گزرا اور متعدد طلبا ایڈیٹرز کو اس مضمون کا علم بھی نہیں تھا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ طلبا ایڈیٹرز کو جائزے کا موقع فراہم کرنے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کرنے کے لیے ’لا ریویو‘ کو درکار وقت کے لیے ویب سائٹ عارضی طور پر بند کی گئی ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی کے طلبا نے کیمپس میں احتجاجی کیمپس لگائے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

تاہم ایڈیٹرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے شائع کرنے سے پہلے تمام عوامل پر مکمل عمل درآمد کیا اور ردعمل کے خدشے سے صرف محدود طلبا کو مضمون کے متعلق بتایا تھا۔
یہ مضمون ہارورڈ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم ربیع اغباریہ نے لکھا ہے۔
ایڈیٹرز نے کہا تھا کہ انہوں نے دسمبر میں فلسطینی قانونی مسائل پر ایک مضمون لکھنے کو دیا تھا اور پھر ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے ربیع اغباریہ کے مضمون کی منظوری دی تھی۔
امریکی میگزین انٹرسیپٹ کی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے ربیع اغباریہ نے ہارورڈ لا ریویو کو مضمون بھجوایا تھا تاہم اندرونی تنازعے کی وجہ سے شائع نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
کولمبیا لا ریویو میں ربیع اغباریہ کے مضمون کا جائزہ لینے والے ایڈیٹرز نے تنازعے سے بچنے کے لیے اتوار تک اسے تمام ممبران کے ساتھ شیئر نہیں کیا تھا جو ایڈیٹرز کے مطابق غیرمعمولی  نہیں ہے۔
ایڈیٹر سوہم پال نے بتایا ’ہم نے کوئی مضمون کبھی بھی پہلے سے سب کے ساتھ شیئر نہیں کیا۔ لہٰذا عمل درآمد کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرنا، مکمل جھوٹ ہے۔‘

کولمبیا یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طلبا کے خلاف کارروائی کی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

مضمون کی اشاعت میں شامل ایڈیٹرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے کچھ طلبا کو خدشات کا اظہار کرتے ہوئے سنا تھا کہ اس کے شائع ہونے سے ان کے کیریئر خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔
طلبا ایڈیٹرز کو جب معلوم ہوا کہ ویب سائٹ بند کر دی گئی ہے تو انہوں نے یہ مضمون فوراً ایک عوامی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیا جہاں ہر ایک کو رسائی حاصل ہے جس کے بعد سے یہ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔

شیئر: