پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک میں تھرڈ پارٹی کی شراکت سمیت 23 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک میں تھرڈ پارٹی کی شراکت سمیت 23 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
جمعہ 7 جون 2024 9:55
آج بیجنگ میں پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک میں تھرڈ پارٹی کی شراکت داری کے حوالے سے ضابطہ کار سمیت 23 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جمعے کو پاکستان اور چین نے باہمی اعتماد اور مشترکہ اصولوں پر مبنی سٹریٹیجک شراکت داری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اہم معاملات پر ایک دوسرے کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے مسلسل عزم کا اظہار کیا ہے۔
دونوں ممالک نے ٹرانسپورٹ، بنیادی ڈھانچے، صنعت، توانائی، زراعت، صحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے گریٹ ہال آف دی پیپل میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ سے وفود کی سطح پر ملاقات کی، وزیراعظم کے ہمراہ ان کی کابینہ کے اہم ارکان بھی تھے۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی بات چیت کی۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ’پاک چین سٹریٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ، جو باہمی اعتماد اور مشترکہ اصولوں پر مبنی ہے، وقت کو ساتھ مزید مضبوط ہو رہی ہے۔‘
دونوں ممالک کے درمیان سی پیک کو اپ گریڈ کر کے مزید تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا اور گوادر شہر کی سی پیک کے ایک اہم ستون کے طور پر اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ گوادر کو علاقائی اقتصادی مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے تمام متعلقہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی بروقت تکمیل پر اتفاق کیا گیا۔
انہوں نے سی پیک کے مخالفین کے خلاف اپنے پختہ عزم کا بھی اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں چینی باشندوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
اس سے قبل پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف بیجنگ میں گریٹ ہال آف دی پیپل پہنچے جہاں چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے ان کا استقبال کیا۔
گریٹ ہال آف دی پیپل پہنچنے پر چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف چین کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔ وہ آج چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کریں گے۔
ایجنڈے کے مطابق شہباز شریف کی نیشنل پیپلز کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ژہاو لیجی سے بھی ملاقات ہو گی۔
جمعرات کو پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، صنعت اور لاجسٹک ماحولیاتی نظام میں تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے تھے۔
بیجنگ میں پاک چائنا فرینڈشپ اینڈ بزنس ریسپشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کو خود انحصاری کی منزل سے ہمکنار کرنے اور ترقی کے لیے چین کے ماڈل سے استفادہ کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، بدعنوانی کے خاتمے، بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی اور برآمدات کےفروغ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
چار جون کو چین کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ وہ اپنے دورے کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو نئے دور میں داخل کریں گے۔
چین نے گزشتہ ایک دہائی میں سی پیک کے تحت پاکستان میں ٹرانسپورٹ، توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے۔
تاہم حالیہ مہینوں میں پاکستان میں چین کے متعدد منصوبے سست روی کا شکار ہوئے ہیں اور دہشت گردی کے مختلف واقعات میں چینی شہریوں کے نشانہ بننے اور ہلاک ہونے کے بعد دونوں ممالک کے مابین سکیورٹی کا مسئلہ زیر بحث آیا ہے۔
شہباز شریف کے پانچ روزہ دورے کا ایک اور اہم ایجنڈا چینی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے کیونکہ پاکستان اپنی کمزور معیشت کو سہارا دینے کے لیے غیرملکی سرمایہ کاروں کو فروغ دینا چاہتا ہے۔