Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگی تنازعے میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی، اقوام متحدہ اسرائیل اور حماس کو فہرست میں شامل کرے گا

غزہ میں ہسپتال کا کہنا ہے کہ حملے میں کم از کم 37 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اگلے ہفتے سکیورٹی کونسل کو آگاہ کریں گے کہ ایک دوسرے کو ختم کرنے کی جنگ میں اسرائیل اور حماس بچوں کو خطرات سے دوچار کر کے اُن کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سیکریٹری جنرل ہر سال ان ریاستوں اور ملیشیاؤں کی عالمی فہرست تیار کرتے ہیں جو تنازعات میں بچوں کی زندگی کو خطرات سے دوچار کرتے ہیں۔ اس فہرست میں میانمار کی کاچن انڈیپنڈنس آرمی سے لے کر روس شامل ہے۔
روس کو گزشتہ برس یوکرین جنگ کی وجہ سے اس فہرست میں شامل کیا گیا۔ اور اب اسرائیل کو بھی اس میں شامل کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی فوج نے کہا ہے غزہ میں اقوام متحدہ کے زیرِ انتظام سکول پر فضائی حملے میں 17 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس سے قبل یہ تعداد 9 بتائی گئی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حالیہ حملے سے قبل جمعرات کو اسرائیل نے وسطی غزہ کے نصیرات علاقے میں واقع اقوام متحدہ کے زیرِ انتظام ایک سکول کو نشانہ بنایا تھا جہاں ہزاروں کی تعداد میں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔
سکول کے قریب واقع الاقصیٰ شہدا ہسپتال کا کہنا ہے حملے میں کم از کم 37 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’حملے کے بعد سے (اسرائیل) نے 17 دہشت گردوں کی شناخت کی تصدیق کی ہے جو سکول سے کارروائیاں کر رہے تھے۔‘
حماس کے میڈیا آفس نے اسرائیلی فوج پر ’جھوٹی معلومات‘ پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جن تین افراد کو ہلاکتوں کے طور پر پیش کیا گیا ہے وہ ابھی زندہ ہیں اور کم از کم دو افراد دیگر حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ سکول پر حملے میں 14 بچے بھی مارے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمیرل ڈینیئل ہیگاری نے جمعرات کو کہا تھا کہ سکول کے تین کلاس رومز پر جنگی طیاروں کے حملے میں 9 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اسلامی جہاد اور حماس کے کم از کم 30 عسکریت پسند سکول میں چھپے ہوئے تھے۔
یہ سکول اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کی نگرانی میں کام کرتے رہے ہیں جہاں اب ہزاروں کی تعداد میں بےگھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔
یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلیپ لازارینی کا کہنا ہے کہ پیشگی وارننگ کے بغیر حملہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ یو این آر ڈبلیو اے غزہ میں اپنی تمام تنصیبات بشمول سکولوں کی لوکیشن اسرائیل اور تنازعے میں شامل دیگر فریقین کے ساتھ شیئر کرتا ہے۔
فلیپ لازارینی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی عمارتوں پر حملہ، انہیں نشانہ بنانا یا عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنا بین الاقوامی انسانی حقوق کو سراسر نظرانداز کرنا ہے۔

شیئر: