ڈی- 8 گروپ کا فلسطینی علاقے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
ڈی- 8 گروپ کا فلسطینی علاقے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
ہفتہ 8 جون 2024 21:08
پاکستان، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ملائیشیا اور نائیجیریا ڈی- 8 گروپ میں شامل ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
ترکی، مصر اور ایران سمیت زیادہ تر مسلم اکثریتی ممالک کے اتحاد نے سنیچر کے روز اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کی مکمل رکنیت اور غزہ جنگ کے دوران اسرائیل پر زیادہ بین الاقوامی دباؤ کا مطالبہ کیا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈی- 8 آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن جس میں پاکستان سمیت بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ملائیشیا اور نائیجیریا شامل ہے کی جانب سے تباہ شدہ فلسطینی علاقے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل کی فوج گذشتہ آٹھ ماہ سے زائد عرصے سے غزہ کے علاقے میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
استنبول میں گروپ کے اجلاس میں شامل وزرائے خارجہ نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت پر ویٹو ختم کرے اور تمام ممالک اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے سفارتی، سیاسی، اقتصادی اور قانونی دباؤ ڈالیں۔
گروپ نے زور دیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسرائیل بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلوں کی تعمیل کرے، جنوبی رفح کے علاقے سے دستبرداری اختیار کرے اور غزہ میں انسانی امداد کے ترسیل کے لیے محفوظ راستے کی ضمانت دے۔
گروپ نے شامل ریاستوں سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جاری نسل کشی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں قانونی کارروائی میں شامل ہوں۔
اسرائیلی فوج آٹھ ماہ سےغزہ میں جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ڈی – 8 نے جبری نقل مکانی کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہوئےاسرائیل کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کیا اور فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات کیے جانےپر زور دیا ہے۔
اجلاس میں فلسطینی دارالحکومت کے طور پر دو ریاستی حل اور مستقبل کی تصفیہ کے تحفظ کے لیے1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر ضمانتی طریقہ کار کی وکالت کی گئی ہے۔
امریکہ فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت پر ویٹو ختم کرے۔ فائل فوٹو روئٹرز
اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار پر مبنی اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ جنگ کا آغاز 7 اکتوبر2023 کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر غیر معمولی حملے سے ہوا جس کے نتیجے میں 1194 اسرائیلی باشندے ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
حماس و دیگر فلسطینی مسلح گروپوں کے عسکریت پسندوں نے اس حملے میں 251 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا جن میں سے 116 غزہ میں موجود ہیں اور اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اب تک 41 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 36801 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ فائل فوٹو روئٹرز
دوسری جانب حماس کے زیرانتظام علاقے کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے فوجی حملوں میں غزہ میں کم از کم 36801 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں بچوں اور خواتین سمیت زیادہ تر عام شہری ہیں۔