Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی طرف سے سلامتی کونسل میں امریکی قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم

تنازعہ کے حل کے لیے تمام فریق جنگ بندی کی اہمیت کو ترجیح دیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سےغزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کے حوالے سے امریکی  قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے۔
قرارداد میں قیدیوں کے تبادلے اور مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنا شامل ہے تاکہ غزہ پٹی میں پیش آنے والے انسانی المیہ کا خاتمہ ہوسکے۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں پرزوردیا  کہ’ تنازعہ کے حل کے لیے ضروری ہے کہ تمام فریق جنگ بندی کی اہمیت کو ترجیح دیں‘۔
’سعودی عرب عالمی قرادادوں کے مطابق خطے میں مستقل بنیادوں پرقیام امن اور جنگ بندی کے ساتھ فلسطینی مسئلے کے حل کےلیے کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا‘۔
واضح رہے گزشتہ شب سلامتی کونسل نے امریکی قرارداد کا مسودہ منظور کیا جس میں غزہ پٹی میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سلامتی کونسل کے 14 ارکان نے قرارداد کو منظور کیا جبکہ روس نے  ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
خیال رہے سلامتی کونسل میں امریکی مندوب لینڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ امریکی تجویز 3 مراحل پرمشتمل ہے۔
پہلے مرحلے میں یرغمالیوں کی رہائی (خواتین اور معمر افراد)کے ساتھ فوری اور مکمل جنگ بندی کرنا شامل ہے۔
علاوہ ازیں بعض یرغمالیوں کی باقیات کی واپسی، فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ اور آبادی والے علاقوں سے اسرائیلی افواج کا انخلا کے ساتھ غزہ کے تمام علاقے بشمول شمالی جانب فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپسی شامل ہے۔
 دوسرے مرحلہ اس امر کی یقین دہانی کی جائے گی کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے ساتھ مستقل بنیادوں پرپرتشدد کارروائیوں کی روک تھام کی جائے۔
ساتھ ہی غزہ پٹی میں بڑے پیمانے پر تعمیر نو کے منصوبوں کو شروع کیا جائے گا جو کئی برس پرمحیط ہوگا یہ تیسرا مرحلہ ہوگا جس میں ان ہلاک شدہ اسرائیلیوں کی باقیات بھی لوٹائی جائیں گی جو غزہ میں ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: