برطانیہ کی لیبر پارٹی کا حکومت میں آنے کے بعد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
لیبر پارٹی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ ’فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ کی لیبر پارٹی نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اگر وہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئی تو مشرق وسطی میں نئے امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 4 جولائی کو ہونے والے برطانوی انتخابات کے حوالے سے ہونے والے رائے عامہ کے جائزوں میں لیبر پارٹی اپنے حریفوں سے بہت آگے ہے۔
لیبر پارٹی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ ’فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔‘
’ہم ایک نئے امن عمل میں حصہ ڈالنے کے لیے، فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، جو کہ دو ریاستی حل پر منتج ہو جس میں محفوظ اسرائیل اور آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست ساتھ ساتھ ہو۔
موجودہ کنزرویٹیو پارٹی کی حکومت نے پہلے کہا تھا کہ وہ امن عمل سے پہلے باضابطہ طور پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرے گی۔
حکومت نے کہا تھا کہ ’ویسٹ بینک اور غزہ کے فلسطینیوں کو ایک قابل اعتبار فلسطینی ریاست اور نئے مستقبل کا سیاسی تناظر فراہم کیا جانا چاہیے۔‘
خیال رہے رواں سال مئی میں آئرلینڈ، ناروے اور سپین نے باضابطہ طور پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔
ان ممالک کے اقدام پر اسرائیل نے غصہ سے بھرا ردعمل دیا تھا۔
غزہ میں جاری سات ماہ کی طویل جنگ کی وجہ سے اسرائیل اپنے آپ کو زیادہ تنہا محسوس کر رہا ہے۔