تفصیلات کے مطابق مناسک حج کا آخری مرحلہ جمرات پر تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کا ہوتا ہے۔ حجاج کرام پہلے دن یعنی 10 ذوالحجہ کو ’جمرہ عقبہ‘ پر سات کنکریاں مارتے ہیں۔
یوم النحر یعنی 10 ذوالحجہ کے بعد ایام تشریق شروع ہوتے ہیں جس کے تین دن ہوتے ہیں۔ ایام تشریق کے پہلے دن یعنی 11 ذوالحجہ کو حجاج تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارتے ہیں یہ عمل دوسرے دن بھی جاری رہتا ہے۔
تاہم وہ کام جو حجاج کو جلدی کرنا چاہیے ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ ایام تشریق کے دوسرے دن کی رمی کرنے کے بعد غروب آفتاب سے قبل منیٰ کی حدود سے نکل جائیں۔
ایسے حجاج جو غروب آفتاب تک منی کی حدود سے نہ نکلیں تو ان کے لیے لازمی ہوتا ہے کہ وہ ایام تشریق کے تیسرے دن یعنی 13 ذوالحجہ کو بھی منیٰ میں قیام کریں اور تیسرے دن کی رمی بھی مکمل کرنے کے بعد غروب آفتاب سے قبل منیٰ کی حدود سے نکل جائیں۔
مناسک حج کی آخری منزل تیسرے دن کی رمی ہے جس کے بعد حجاج کرام بیت اللہ کا طواف ’الوداع ‘ کر اپنے ملکوں کو روانہ ہو جاتے ہیں۔