Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

النور پہاڑ کے دامن میں حرا ثقافتی محلہ، مکہ مکرمہ میں حجاج کی دلچسپی کا مرکز

مکہ مکرمہ النور پہاڑ کے دامن میں ’حی حراء الثقافی‘ کے عنوان سے قائم مرکز انتظامیہ کی مثالی کاوش ہے۔ نمائش سینٹر کو اس خوبصورتی سے تیار کیا گیا ہے کہ وہاں آنے والے چند لمحات کے لیے عہد رفتہ میں کھو جاتے ہیں۔
’حراء ثقافتی محلہ‘ کے عنوان سے بنائے گئے نمائشی مرکز میں نزول وحی کے مقام ’غار حراء‘ کا انتہائی ماڈل اس طرح بنایا گیا ہے کہ اسے دیکھنے والا یہی گمان کرتا ہے کہ وہ بذات خود غار میں موجود ہے۔
حراء ثقافتی سینٹر 67 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر تعمیر کیا گیا ہے ۔ مرکز کے بیرونی حصے میں وسیع و عریض پارکنگ کا انتظام موجود ہے جبکہ باونڈری کے اندر جگہ جگہ شیڈ  موجود ہیں جن کے نیچے زائرین کے آرام کرنے کے لیے بینچز نصب کیے گئے جبکہ ہوا کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پانی کی پھوار برسانے والے خصوصی فواروں کا بھی بندوبست موجود ہے تاکہ زائرین وہاں سکون سے بیٹھ سکیں۔

 حراء ثقافتی سینٹر میں نزول وحی کے مراحل کی عکاسی کی گئی ہے(فوٹو، اردونیوز)

حراء ثقافتی و تاریخی سینٹرکی انتظامیہ کی جانب سے مختلف زبانوں کے ماہرین کی خدمات فراہم کی گئی ہیں جو وہاں آنے والوں کو مرکز کے بارے میں تفصیلی ٹور کراتے ہیں اور مرکز میں موجود اشیا و ماڈلز کے بارے میں انہیں آگاہ کرتے ہیں۔
مرکز میں متعدد شعبے ہیں جن میں سب سے مثالی ’معرض الوحی‘ ہے جس میں غار حراء کا ماڈل بنایا گیا ہے جسے دیکھ کر اصلی غار کا گمان ہوتاہے جہاں سے وحی ربانی کے نزول کا آغاز ہوا تھا۔
نزول وحی کے شعبے میں آنے والے زائرین کو تھری ڈی فلم کے ذریعے حضرت آدم سے لے کرمختلف انبیاء کرام کے ادوار کی عکاسی کرتے ہوئے  قبل از اسلام مکہ مکرمہ کی صورتحال اور نزول وحی کے مراحل کے حوالے سے تفصیلی طورپر آگاہ کیا جاتا ہے۔
ثقافتی مرکز میں ایک شعبہ قرآن کریم کا بھی ہے جہاں نادر و نایاب قرآن کریم کے نسخے رکھے گئے ہیں جنمیں پاکستانی خاتون کا کروشیے سے کنندہ کیا گیا قرآن کریم کا نسخہ بھی موجود ہے۔

کمپاونڈ کے باہر زائرین کے لیے آرام دہ بینچز بھی نصب ہیں(فوٹو، ایکس )

’مرکز حراء الثقافی‘ کواس خوبصورت طریقے سے تیار کیا گیا ہے کہ وہاں آنے والا کچھ دیر کے لیے خود کو ماضی میں ہی محسوس کرنے لگتا ہے۔
بیشترزائرین غار حراء کے بنائے گئے ماڈل پرکھڑے ہو کر یاد گاری تصاویر بناتے ہیں ۔ غار کا ماڈل بمطابق اصل بنانے کا مقصد ہے کہ وہ افراد جو جبل النور کی چوٹی پر نہیں چڑھ سکتے وہ یہاں بیٹھ کر اصل حقیقی غارحراء کا منظر دیکھ سکتے ہیں۔

شیئر: