اسرائیل کے حامی ایک گروپ نارتھ ویسٹ فرینڈز آف اسرائیل کے ساتھ وائرل ہونے والی تصویر کے بعد پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے گروپ کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
شاہد آفریدی نے بدھ کو اپنی ایک ایکس پوسٹ میں وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’براہ کرم اپلوڈ کیے گئے مواد پر ہر گز کان مت دھریں۔‘
مزید پڑھیں
سابق کرکٹر نے کہا کہ ’تصور کریں کہ آپ مانچسٹر (انگلینڈ) کی کسی گلی میں ٹہل رہے ہیں اور کچھ نام نہاد فینز سیلفی لینے کے لیے آپ کے پاس آ جاتے ہیں اور آپ ان کی بات مان لیتے ہیں۔ چند لمحوں بعد وہ اس سیلفی کو صیہونیت کی حمایت کی شکل دے کر اپ لوڈ کر دیتے ہیں۔‘
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کہ ’فلسطین میں معصوم جانوں کی تکلیف کو دیکھنے سے دل کو سخت صدمہ پہنچاتا ہے۔ لہذا مانچسٹر میں کسی ایسی تنظیم کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر کو میری کسی بھی طرح کی حمایت نہیں سمجھا جا سکتا۔‘
سابق کپتان نے مزید کہا کہ ’میں پوری دنیا سے تعلق رکھنے والے شائقین کے ساتھ تصویریں کھنچواتا رہتا ہوں، اور یہ صورتحال بھی مختلف نہیں تھی۔ میں اس جنگ کے خاتمے کی دعا کرتا ہوں، میں آزادی کی دعا کرتا ہوں۔‘
اسرائیلی حامی گروپ اور شاہد آفریدی کے درمیاں کیا ہوا تھا؟
واضح رہے کہ بدھ کو شاہد آفریدی کی نارتھ ویسٹ فرینڈز آف اسرائیل (این ڈبلیو ایف او آئی) نامی اسرائیل کے حامی ایک گروپ کے دو آفیشلز کے ساتھ فوٹو وائرل ہوئی تھی۔ ان تصاویر میں شاہد آفریدی کے ساتھ کھڑے دیگر لوگوں کو ہاتھ میں پلے کارڈز اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے۔ جن پر اسرائیل کی حمایت کے نعرے درج تھے۔
اس بارے میں این ڈبلیو ایف او آئی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شاہد آفریدی کی تصویر شئر کرنے کے ساتھ ایک متنازع پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’گذشتہ اتوار پاکستانی بین الاقوامی کرکٹر شاہد آفریدی این ڈبلیو ایف او آئی کے تحت مانچسٹر میں منعقد احتجاج میں آئے اور یرغمالیوں کی رہائی کے ہمارے مطالبے کے لیے اپنی حمایت کی۔‘
شاہد آفریدی نے اس پوسٹ پر تنقید کرتے ہوئے اسے کسی پرستار کے ساتھ ایک فوٹو قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’میں آپ کی کسی ٹویٹ کی توثیق نہیں کرتا۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطے میں پوری دنیا میں امن کے لیے دعاگو ہوں۔ برائے مہربانی یہ پوسٹ ڈیلیٹ کر دی جیے کیوںکہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
دوسری جانب این ڈبلیو ایف او آئی نے دعوٰی کرتے ہوئے کہا کہ شاہد آفریدی نے اپنی اور ان کی تصاویر اپنے فون سے لی تھی اور ’وہ جانتے تھے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔‘
سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوٹر) پر صارفین نے مختلف انداز میں اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کیا. سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو نے شاہد آفریدی کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ آپ کی وضاحت کا انتظار رہے گا۔
ایکس صارف ماہم گیلانی نے شاہد آفریدی کے گھر کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’شاہد آفریدی نے اپنے گھر میں فلسطین کا جھنڈا لگا رکھا ہے جو کہ فلسطین سے یکجہتی کا بہترین انداز ہے۔‘
سعد قیصر نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’جب پاکستان میں فلسطین اور کشمیر کی بات کرنے والا کوئی بھی نہیں تھا تو شاہد آفریدی وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے ان کے جھنڈے اپنے گھر پر لگائے تھے۔‘
صحافی احمد قریشی کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کی ٹرول فیکٹری سے خوفزدہ مت ہوں۔ یہ ایونٹ بس غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تھا۔‘