Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نو جولائی تک شدید بارشوں سے سیلابی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ

این ڈی ایم اے کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ ان شدید بارشوں سے اربن فلڈنگ ہو سکتی ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنمٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف علاقوں میں 9 جولائی تک شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
جمعرات کو ایک بیان میں ادارے نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ بارشوں کے نتیجے میں اچانک سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔ 
اس سے قبل گذشتہ ہفتے بھی این ڈی ایم اے نے پاکستان کے صوبہ سندھ اور پنجاب میں شدید بارشوں کے حوالے سے آگاہ کیا تھا کہ ان سے ’ہنگامی‘ صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ان شدید بارشوں سے اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے جبکہ شمالی پنجاب (سیالکوٹ)، خیبر پختونخوا اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے نالوں میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے۔
این ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ ان بارشوں کے نتیجے میں مشرقی دریاؤں کے اندر پانی کے اخراج میں اضافے کی توقع ہے۔ 
’دریائے ستلج میں تقریباً 50 ہزار کیوسک پانی کے ساتھ نچلے درجے کا سیلاب آنے کی توقع ہے۔‘
حکام کے مطابق ’دریائے کابل میں تقریباً 95 ہزار کیوسک پانی کے ساتھ درمیانے درجے کے سیلاب کی پیش گوئی کی گئی ہے۔‘
این ڈی ایم اے کے مطابق شدید بارش سے انڈیا کے آبی ذخائر جیسے سلال، بھاکڑا اور پونگ ڈیم سے اضافی پانی کا اخراج بھی ہو سکتا ہے، جس سے پاکستان میں دریائے چناب اور دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے۔
’8 جولائی تک گلگت بلتستان میں معمول سے زیادہ بارش ہونے کی بھی توقع ہے، جس سے شِگر اور خپلو جیسے علاقوں میں موجود مقامی نالوں میں سیلاب آسکتا ہے۔‘
این ڈی ایم اے کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 8 جولائی تک گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، بلوچستان کے شمالی علاقوں اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں معمول سے زیادہ بارش ہونے کا امکان ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ’شدید بارشوں کے نتیجے میں اچانک سیلابی صورت حال پیدا ہونے کا بھی خدشہ ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

مسلسل موسلادھار بارشوں سے شاہراہ قراقرم پر ہُنزہ اور ضلع نگر، گلگت، دیامر، کوہستان، بٹگرام، مانسہرہ اور ایبٹ آباد کے کچھ علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے نے بتایا کہ ان بارشوں کی وجہ سے ممکنہ طور پر اِن علاقوں میں ٹریفک کی روانی متاثر اور دوردراز کے علاقوں سے رابطہ بھی منقطع ہو سکتا ہے۔
این ڈی ایم کی جانب سے حکام اور عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ کے خطرات سے بچنے کے لیے تمام ضروری اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
حکام این ڈی ایم اے نے ایمرجنسی رسپانس ٹیموں کو کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ سیاحوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بارشوں کے دوران ان علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

شیئر: