پاکستان کی قانونی طور پر مقیم افغانوں کے رہائشی کارڈز میں ایک سال کی توسیع
پی او آر کارڈز کی مدت میں 30 جون 2025 تک توسیع کی منظوری دے دی گئی ہے۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے ملک میں قانونی طور پر رہائش پذیر 14 لاکھ 50 ہزار افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کی معیاد ایک سال کے لیے بڑھا دی ہے۔
بدھ کو کابینہ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق جن افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد 30 جون 2024 کو ختم ہو چکی ہے، ان کے پی او آر کارڈز کی مدت میں ایک سال یعنی 30 جون 2025 تک توسیع کی منظوری دے دی گئی ہے۔
اعلامیے میں کابینہ کی جانب سے دیگر جن امور کی منظوری دی گئی اُن میں وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کوختم کرنے کا لائحہ عمل شامل ہے۔
منظور شدہ لائحہ عمل کے مطابق وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنائی جائے گی، جبکہ وفاقی حکومت کی زیر نگرانی صوبائی نوعیت کے تمام ترقیاتی منصوبوں کو متعلقہ صوبائی اداروں کے حوالے کیا جائے گا۔
اسی طرح پاک پی ڈبلیو ڈی کو تفویض شدہ دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں کو جاری رکھنے کے لیے ایسٹ اینڈ فیسیلیٹی مینیجمینٹ کمپنی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
’پاک پی ڈبلیو ڈی کے عملے کی درجہ بندی کے بعد متعلقہ وزارتوں میں منتقلی کی جائے گی اور گولڈن ہینڈ شیک سکیم عمل میں لائی جائے گی۔ ملک میں پاک پی ڈبلیو ڈی کی تمام املاک کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کی جائے گی۔‘
کابینہ نے ہدایت کی کہ ٹرانزیشن کا یہ عمل دو ہفتوں کے اندر اندر مکمل کیا جائے۔
کابینہ کو وزیر خزانہ کی سربراہی میں حکومتی حجم کو کم کرنے کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کی اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، امورِ کشمیر و گلگت بلتستان، ریاستوں اور سرحدی امور، صنعت و پیداوار اور قومی صحت کی وزارتوں کے غیر ضروری ذیلی اداروں کو بند کرنے اور ضروری اداروں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بنیادی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، یہ عمل 12 جولائی تک مکمل ہو جائے گا۔
کمیٹی ان معلومات کی بنا پر متعلقہ وزارتوں کی مشاورت سے تجاویز مرتب کر کے کابینہ کو اگست کے پہلے ہفتے تک پیش کرے گی۔ اسی طرح 19 جولائی سے وفاقی حکومت کی دیگر وزارتوں سے اس نوعیت کی معلومات حاصل کر کے دیگر اداروں کو بند یا ضم کرنے کی سفارشات مرتب کی جائیں گی۔