آذربائیجان سے 15 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط
آذربائیجان سے 15 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط
جمعرات 11 جولائی 2024 21:47
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ، سیاحت کے فروغ، کلچرل ایکسچینج پروگرام سمیت 15 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی موجودگی میں وزیراعظم ہاؤس میں ان معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
ان میں وزارت خارجہ امور پاکستان اور وزارت خارجہ امور آذربائیجان کے درمیان قونصلر افیئرز پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ وزارت نجکاری پاکستان اور آذربائیجان کی وزارت اکانومی کے درمیان ریاستی اداروں کی نجکاری کے شعبہ میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ حکومت پاکستان اور آذربائیجان کی حکومت کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ، ترجیحی تجارتی معاہدہ پر دستخط کیے گئے۔
آذربائیجان کی وزارت انصاف اور پاکستان کی وزارت قانون و انصاف کے درمیان تعاون کے معاہدے، حکومت پاکستان اور حکومت آذربائیجان کے درمیان معدنی وسائل اور جیالوجی کے شعبہ میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان کلچرل ایکسچینج پروگرام برائے سال 29۔2024 پر دستخط کیے گئے۔
اس کے علاوہ آذربائیجان کی وزارت ڈیجیٹل ڈویلپمنٹ و ٹرانسپورٹ اور پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات کے درمیان انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کے شعبہ میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ آذربائیجان ٹیلی ویژن و ریڈیو براڈ کاسٹنگ اور پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے درمیان تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت اور حکومت پاکستان اور آذربائیجان کی حکومت کے درمیان سائنٹیفک و ٹیکنالوجیکل کو آپریشن کے لیے معاہدے پر دستخط ہوئے۔
دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں حکومت پاکستان اور آذربائیجان کی حکومت کے درمیان سیاحت کے شعبہ میں تعاون کے لیے معاہدے، اسلام آباد اور باکو کو سسٹر سیٹیز قرار دینے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
سمال و میڈیم بزنس ڈویلپمنٹ ایجنسی آذربائیجان اور سمیڈا پاکستان کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ ادب کے شعبہ میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے لیے نظامی گنجوی انسٹی ٹیوٹ آف لٹریچر، آذربائیجان نیشنل اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان اکادمی ادبیات کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ حکومت آذربائیجان اور حکومت پاکستان کے درمیان فضائی خدمات کا معاہدہ بھی کیا گیا۔
اس سے قبل بعد وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علییوف کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’آپ کو پاکستان میں دیکھ کر بے حد خوشی ہو رہی ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری کے لیے آپ کا دورہ انتہائی خوش آئند اور ایک اہم سنگ میل ہے۔ پاکستان اور آذربائجان کے درمیان تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی، توانائی، سیاحت، ثقافتی، تعلیمی، ٹیکنالوجی، صحت کی دیکھ بھال اور ماحولیاتی تعاون کے ذریعے دونوں ممالک کے عوام کے آپس کے روابط سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں شراکت داری کو بڑھایا جائے گا۔‘
وزیراعظم نے باکو کو 29ویں اقوام متحدہ کانفرنس آف پارٹیز کی میزبانی ملنے پر آذربائیجان کے صدر کو مبارکباد دی اور اس حوالے سے پاکستان کی بھرپور معاونت کی یقین دہانی کروائی۔
پریس ریلیز کے مطابق آذربائیجان کے صدر نے پاکستان کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے مؤقف کی بھرپور تائید کی اور کہا کہ ’مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے تحت کشمیری لوگوں کی امنگوں کے مطابق آزادانہ استصوابِ رائے سے حل ہونا چاہیے۔‘
’صدر نے کہا کہ ابتدائی طور پر آذربائیجان پاکستان میں مختلف شعبوں میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اسلام آباد کی تزین و آرائش اور خوبصورتی میں اضافے کے لیے تعاون میں اضافہ کرے گا۔‘
دونوں اطراف نے باکو اور پاکستان کے مابین پروازوں میں اضافے پر اتفاق کیا۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک نے سٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔ وزیرِاعظم نے آذربائیجان میں پاکستانی چاول کی ڈیوٹی فری برآمد کے فیصلے پر آذربائیجان کے صدر کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔