Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں مکانات اور ولاز کے کرائے کیوں بڑھ گئے

ولاز کے کرایوں میں 7.9 فیصد اضافہ ہوا۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی عرب میں 2023 کے جون کے مقابلے میں اس سال جون میں سالانہ افراط زر کی شرح 1.5 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
مکانات، پانی، بجلی، گیس و ایندھن کی قیمتوں میں 8.4 فیصد، خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں 1.1 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹرانسپورٹیشن  میں 2.7 فیصد کمی ہوئی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق جنرل اتھارٹی برائے شماریات (GASTAT) کا کہنا ہے کہ جون 2024 میں رہائشی کرایوں پر سب سے زیادہ اثر پڑا۔ مکان کے کرایوں میں 10.1 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ولاز کے کرایوں میں 7.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
GASTAT کے مطابق کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 1.1 فیصد اضافے کی وجہ سبزیوں کی قیمتیں 6.5 فیصد بڑھنے سے ہوئیں۔ ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹ کی خدمات کی قیمت 9.8 فیصد بڑھنے سے ریستوران اور ہوٹلوں میں 2.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔ تعلیم کے شعبے میں 1.1 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کی وجہ سیکنڈری اور انٹرمیڈیٹ کی تعلیمی فیسوں میں 4.1 فیصد اضافہ ہے۔
اسی طرح گھریلو فرنیشنگ اور دیگر سامان کی قیمتوں میں 3.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔ کپڑوں اور جوتوں کی قیمتوں میں بھی 3.6 فیصد کمی ہوئی، جو ریڈی میڈ کپڑوں کی قیمتوں میں 6.3 فیصد کمی سے متاثر ہوئیں۔
جنرل اتھارٹی برائے شماریات کا کہنا ہے کہ مئی 2024 کے مقابلے میں جون 2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں 0.1 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
 ماہانہ بنیاد پر مکانات، پانی، بجلی، گیس اور دیگر اقسام کے ایندھن میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا۔ مکان کے کرائے 0.7 فیصد بڑھ گئے۔
رپورٹ میں مئی کے مقابلے میں جون میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 0.1 فیصد، ہوٹلوں، ریستورانوں، ذاتی اشیاء اور خدمات میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا۔
اسی طرح کپڑوں، جوتوں کی قیمتوں میں 0.2 فیصد، فرنشنگ، گھریلو سامان اور مینٹیننس میں 0.5 فیصد، تفریح و ثقافت اور مواصلات میں 0.3 فیصد کمی ہوئی جبکہ صحت اخراجات میں 0.1 فیصد اور تمباکو کی قیمتوں میں 0.2 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ تعلیم اور ٹرانسپورٹیشن کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
GASTAT کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں اس سال جون میں ہول سیل قیمتوں میں بھی 3.2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ نقل و حمل کی اشیاء کی قیمتوں میں 8.0 فیصد اضافے سے ہوا جو بنیادی کیمیکلز کی قیمتوں میں 13.4 فیصد اضافے اور ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے 11.9 فیصد مہنگے ہونے سے متاثر ہوئیں۔
اسی طرح کھانے پینے کی اشیاء، مشروبات، تمباکو اور ٹیکسٹائل مصنوعات میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا، چمڑے اور اس سے بنی مصنوعات اور جوتوں کی قیمتوں میں 6.6 فیصد اضافہ ہوا۔ اناج اور دیگر غذائی مصنوعات کی قیمتوں میں 4.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: