Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عائشہ جہانزیب کا اپنے شوہر کے ساتھ راضی نامہ، کیس کی مزید پیروی نہ کرنے کا فیصلہ

عائشہ جہانزیب نے اپنے شوہر حارث علی پر تشدد کا الزام عائد کیا تھا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
ٹیلی ویژن اینکر عائشہ جہانزیب نے عدالت کو بتایا ہے کہ شوہر کے ساتھ راضی نامہ ہو گیا ہے اور وہ کیس کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتیں۔
جمعے کو عائشہ جہانزیب اپنے وکیل عاصم ممتاز کے ہمراہ لاہور کی سیشن کورٹ میں پیش ہوئیں اور اپنا بیان قلم بند کروایا۔
دوران سماعت عدالت نے عائشہ جہانزیب سے کہا کہ چہرا دیکھ کر لگ رہا ہے کہ بہت ظلم ہوا ہے، کیا وہ اپنی مرضی سے آئی ہیں؟
عائشہ جہانزیب نے کہا کہ جو بھی ہوا، بہت ظلم ہے کسی عورت کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے لیکن جو بھی فیصلہ معززین نے کیا ہے وہ اس کو مانتی ہیں۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ گواہان کی موجودگی میں فیصلہ ہوا ہے اور وہ کیس کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتیں۔
اینکرپرسن کا بیان سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ ضمانت کی حد تک منظور کر رہے ہیں لیکن بریت کا فیصلہ چالان پر ہوگا۔
کینٹ کچہری عدالت نے عائشہ جہانزیب کے شوہر حارث علی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا۔
پولیس نے ملزم کے خلاف تھانہ سرور روڑ میں مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
عائشہ جہانزیب نے اپنے شوہر حارث علی پر تشدد کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد پولیس نے انہیں گذشتہ ہفتے گرفتار کر لیا تھا۔
حارث علی کو پولیس نے لاہور کی کینٹ کچہری میں پیش کیا تھا جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دی تھی۔
عائشہ جہانزیب نے شوہر کے خلاف تھانہ سرور روڑ میں مقدمہ درج کروایا تھا جس میں انہوں نے حارث علی پر تشدد کا الزام عائد کیا۔
ایف آئی آر میں درج تفصیلات کے مطابق عائشہ جہانزیب کا کہنا تھا کہ انہوں نے حارث علی سے 2015 میں شادی کی جن سے ان کے بچے بھی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن میں عائشہ جہانزیب نے مؤقف اپنایا کہ ان کے شوہر سخت مزاج ہیں۔ رواں سال جنوری سے ان کے شوہر نے انہیں اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم رشتہ نبھانے کی خاطر اس مسئلے کو نہیں اُٹھایا۔

شیئر: