Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الحدیدہ پر اسرائیلی حملے سے کشیدگی اور غزہ جنگ  کے  خاتمے کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے: سعودی عرب

تمام فریق انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔ (فوٹو عکاظ)
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اس کا یمن کے  شہر الحدیدہ پر اسرائیلی فضائی حملوں سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ کسی کو بھی اپنی فضائی حدود جارحانہ مقاصد کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے گا۔
سعودی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ یمن میں الحدیدہ کو نشانہ بنانے میں سعودی عرب کا کوئی تعلق یا شراکت نہیں۔
وزارت دفاع کے ایکس پلیٹ فارم پر ترجمان ترکی المالکی نے کہا کہ سعودی عرب اپنی فضائی حدود میں کسی  بھی فریق کو دراندازی کی اجازت نہیں دے گا۔
دوسری جانب سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ گزسشتہ روز الحدیدہ گورنریٹ میں اسرائیلی حملوں کے بعد یمن میں فوجی کشیدگی میں ہونے والی پیشرفت پر گہری تشویش ہے جو خطے میں موجودہ کشیدگی کو بڑھا دے گی اور یہ غزہ پر ہونے والی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
عکاظ اخبار کے مطابق وزارت نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں اور خطے اور اس کے لوگوں کو جنگ کے  خطرات سے دور رکھیں۔ عالمی برادری  اور بااثر اور فعال فریقوں کو خطے میں تنازعات کے خاتمے کے لیے اپنا کردار اور ذمہ  داریاں ادا کرنا چاہئے۔
وزارت خارجہ نے غزہ پر جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کی مسلسل کوششوں اور یمن میں امن کوششوں کے لیے اس کی مسلسل حمایت کی توثیق کی تاکہ  اس سے برادر لوگوں کو مزید مصائب سے بچایا جاسکے اور خطے میں سلامتی اور امن حاصل ہوسکے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: