Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یکم سے 6 اگست تک پاکستان کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کی پیشں گوئی

2 سے 5 اگست کے درمیان موسلادھار بارش سے اسلام آباد، راولپنڈی سمیت مختلف علاقوں میں پہاڑوں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے یکم اگست سے چھ اگست تک ملک بھر میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
بدھ کو محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ’ویدر ایڈوائزری‘ میں کہا گیا ہے کہ 31 جولائی کی رات سے بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی اور دو اگست سے مزید شدت کے ساتھ وسطی اور جنوبی حصوں میں پھیل جائیں گی جس کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں ہوں گی۔‘
محکمہ موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ 31 جولائی سے 6 اگست تک کشمیر بھر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ کئی مقامات پر ژالہ باری بھی متوقع ہے۔
یکم اگست سے 6 اگست تک پنجاب کے علاوہ اسلام آباد اور سرگودھا سمیت مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور کئی مقامات پر طوفانی بارش کا امکان ہے۔
2’ اگست سے 6 اگست کے دوران بہاولپور، بہاول نگر، ڈیرہ غازی خان میں تیز ہوا اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشیں متوقع ہیں۔‘
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ یکم اگست سے 6 اگست تک چترال، دیر، سوات، صوابی میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کی توقع ہے، بلوچستان کے مشرقی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تیر آندھی اور بارش کے باعث مجموعی طور پر 61 گھر متاثر ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سندھ  میں 2 اگست سے 6 اگست تک مٹھی، عمر کوٹ، ٹھٹھہ، بدین میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

اربن فلڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ

محکمہ موسمیات نے شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال کے خدشے کا بھی اظہار کیا ہے۔
’ویدر ایڈوائزری‘ میں کہا گیا ہے کہ ’3 اگست سے6 اگست تک کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کی توقع ہے۔ 2 سے 5 اگست کے درمیان موسلادھار بارش سے اسلام آباد، راولپنڈی سمیت مختلف علاقوں میں پہاڑوں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
’2 اگست سے پانچ اگست تک سیالکوٹ، گجرانوالہ اور نارووال میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔‘
خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں مری، گلیات، بلوچستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

یکم اگست سے 6 اگست تک چترال، دیر، سوات، صوابی میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

شدید بارش، آندھی اور گرج چمک کے باعث روز مرہ کے معمولات متاثر ہونے اور کمزور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
خیبرپختونخوا میں بارشیں اور سیلاب، دو دن میں 19 ہلاکتیں
خیال رہے خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب کے باعث حادثات کے نتیجے میں گذشتہ دو دن کے دوران 19 افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہو گئے ہیں۔
خیبرپختونخوا پراونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا بدھ کو جاری پورٹ میں کہنا تھا کہ مرنے والوں میں چار مرد، چار خواتین اور 11 بچے جبکہ زخمیوں میں چھ  مرد، تین خواتین اور چھ بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تیر آندھی اور بارش کے باعث مجموعی طور پر 61 گھر متاثر ہوئے جن میں سے 37 گھروں کو جزوی اور 24 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ جانی و مالی حادثات کوہاٹ ، باجوڑ، چترال اپر و لوئر، دیر اپر، کوہستان اپر و لوئر ، ایبٹ آباد، ہری پور، سوات، چارسدہ، صوابی، ساوتھ وزیرستان اور ہنگو میں رونما ہوئے۔
 

شیئر: