Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں مون سون کی شدید بارشیں جاری، 27 افراد ہلاک، 18 زخمی

پاکستان کے مختلف علاقوں میں مون سون کی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور ان کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں گذشتہ تین روز کے دوران کم سے کم 27 افراد ہلاک جبکہ 18 زخمی ہوگئے ہیں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حکام نے جمعرات کو بتایا کہ یہ واقعات خیبر پختونخوا اور پنجاب میں پیش آئے۔ 
پاکستان کے لیے مون سون بارشوں کا موسم بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ وافر پانی اس کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی زراعت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
تاہم موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں غیر متوقع کلاؤڈ برسٹ سے یہ موسم خطرہ بنتا جا رہا ہے۔
این ڈی ایم اے نے رواں ہفتے پیر کو خبردار کیا تھا کہ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی اور پنجاب، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر، سندھ اور خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں اور سیلاب کا باعث بنیں گی۔ 
پرووِنشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا نے جمعرات کو بتایا کہ حالیہ بارشوں سے تین روز کے دوران پیش آنے والے مختلف حادثات میں 24 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب پرووِنشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب نے تصدیق کی کہ گذشتہ 12 گھنٹوں کے دوران صوبے میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ایک کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
شدید بارشوں اور تیز ہواؤں سے صوبہ خیبر پختونخوا میں 150 مکانات کو نقصان پہنچا، ان میں سے 77 مکانوں کا جُزوی نقصان ہوا جبکہ 73 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آج سے ملک بھر میں بارشیں مزید شدت کے ساتھ جاری رہنے کا امکان ہے اور مون سون کی بارشوں کا یہ سلسلہ 6 اگست تک چلے گا۔
چیف میٹرولوجسٹ شاہد عباس نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارش سے 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔‘

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ’مون سون کی بارشوں کا یہ سلسلہ 6 اگست تک جاری رہے گا‘ (فوٹو: اے ایف پی)

’اس سے پہلے 1980 میں 332 ملی میٹر بارش ایک دن میں ریکارڈ کی گئی تھی جو کہ اب 337 ہوئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا تھا کہ ’ہم صبح 8 بجے سے اگلے دن صبح 8 بجے تک کو چوبیس گھنٹے کہتے ہیں۔ آج 8 بجے کے بعد ہونے والی بارش اب کل کے ریکارڈ میں آئے گی۔‘
لاہور سمیت صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کے بعد ایمرجنسی سروسز کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور صورت حال کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) نے صوبے بھر میں الرٹ جاری کیا ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کا کہا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق لاہور میں ایئرپورٹ کے علاقے میں 26 ملی میٹر، گلبرگ 28، لکشمی چوک 63، مغل پورہ 24، پانی والا تالاب 34، اور قرطبہ چوک میں 44 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

 شدید بارشوں سے مری، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

صوبہ خیبر پختونخوا میں بونیر، بنوں، کرم، وزیرستان، ڈی آئی خان، اورکزئی، خیبر، مہمند، نوشہرہ اور صوابی کے مقامی ندی نالوں میں بھی طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق شدید بارشوں سے مری، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت دیگر بالائی علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
’موسلا دھار بارشوں سے اسلام آباد سمیت صوبہ پنجاب کے علاقوں راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ اور سرگودھا کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال بن سکتی ہے۔‘
اسی طرح فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں میں بھی سیلابی صورتحال واقع ہونے کا بھی امکان ہے۔

شیئر: