Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا میں بارشیں اور سیلاب، 13 افراد ہلاک، سیاحتی مقامات کے راستے منقطع

بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک سب سے زیادہ متاثر ضلع چترال ہے (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے گھروں کو نقصانات پہنچنے کے علاوہ 13 افراد بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
پیر کی درمیانی شب کو شروع ہونے والی بارش کے بعد مالاکنڈ اور ہزارہ میں جانی اور مالی نقصانات ہوئے۔
خیبرپختونخوا پرووینشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک بارشوں اور سیلاب سے 13 افراد ہلاک، 6 زخمی ہوئے جبکہ 15 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق چترال، سوات، کالام اور ناران سے بالاکوٹ روڈ ٹریفک کے لیے بند ہے۔
بیان کے مطابق بند شاہراہوں کو کھولنے کے لیے چھوٹی بڑی مشینری سے راستے کھولنے کا کام جاری ہے۔
چترال میں سیلاب کی تباہ کاری
بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک سب سے زیادہ متاثر ضلع چترال ہے۔
ریسکیو 1122 چترال کے مطابق گولین گول کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب سے 13 گھروں کو شدید نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
چترال کے موری بالا گاؤں میں سیلاب نے مسجد اور پرائمری سکول کو متاثر کیا جبکہ ریشن گاؤں میں سیلابی ریلے نے مرکزی سڑک کو کاٹ کر ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔
چترال انتظامیہ کے مطابق لوئر چترال اور پشاور کا راستہ ٹریفک کے لیے بند ہے جبکہ اپر چترال کے ساتھ بھی زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔
سیلاب کی وجہ سے گرم چشمہ اور مستوج شندور روڈ بھی ٹریفک کے لیے بند ہے۔

ناران میں بابوسر روڈ پر سیلابی ریلا مہانڈری پل کو بہا لے گیا (فوٹو: ویڈیو گریب)

مقامی شہری عطاء اللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ کوغوذی گاوں کا پل بہہ جانے سے پشاور جانے والے مسافر پھنس گئے ہیں تاہم پیدل چلنے کے لیے عارضی پل بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’لوئر چترال میں بھی دو مقامات سے سڑک بند ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں تک پہنچنے کے لیے ایک گھنٹہ پیدل سفر کرنا پڑا۔ 
ناران میں سیاح پھنس گئے
ناران میں بابوسر روڈ پر سیلابی ریلا مہانڈری پل کو بہا لے گیا جس کی وجہ سے ناران روڈ ہر قسم ٹریفک کے لیے بند ہے۔
انتظامیہ کے مطابق آمدورفت بند ہونے کی وجہ سے ناران میں موجود سیاح پھنس چکے ہیں تاہم سیاحوں کی آسانی کے لیے ہوٹل میں قیام کو مفت کر دیا گیا ہے۔

بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے چترال میں متعدد مقامات سے سڑکیں تباہ ہوئی ہیں (فوٹو: ریسکیو 1122)

ناران ہوٹل ایسوسی ایشن کی جانب سے پھنسے ہوئے سیاحوں کے لیے مفت رہائش کے ساتھ 50 فیصد رعایت کے ساتھ کھانے کی پیشکش کی گئی ہے۔
کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مطابق ’سیاح اس وقت محفوظ مقام پر موجود ہیں۔ شاہراہ کھلتے ہی انہیں ناران سے جانے کی اجازت دی جائے گی۔‘ 
دوسری جانب سوات کالام روڈ بھی دریا کے تیز بہاؤ کے باعث ایک بار پھر بند ہوا ہے جس کی وجہ سے پورا دن ٹریفک معطل رہا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے متاثرہ اضلاع میں ریسکیو سرگرمیوں کو تیز کرنے جبکہ تمام بند سڑکوں کو فوری کھولنے کی ہدایت جاری کی۔

شیئر: