ایران اور اس کے اتحادی اسرائیل پر ہائی پروفائل ہلاکتوں کے الزام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ تحریک نے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے راتوں رات اسرائیل کے شمال میں درجنوں راکٹ فائر کiے ہیں۔
حزب اللہ تحریک نے اکتوبر میں غزہ جنگ کے بعد سے اسرائیلی افواج سے تقریباً روزانہ فائرنگ کا تبادلہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان سے 30 راکٹ داغے گئے جن میں سے بیشتر کو ناکارہ بنا دیا گیا۔
تہران سے منسلک مسلح گروپوں بشمول حزب اللہ اور حماس کی جانب سے بڑی فوجی کارروائی کی توقع کے ساتھ اسرائیل کو ہائی الرٹ پر رکھنے کے ساتھ طبی ماہرین اور پولیس نے بتایا ہے کہ تل ابیب کے مضافاتی علاقے میں اتوار کو چاقو کے حملے میں دو افراد مارے گئے۔
حملہ آور مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والا فلسطینی ہے جسے پولیس نے ’قابو‘ کر کے ہسپتال پہنچایا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
دریں اثنا غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فورسز مسلسل بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں، حماس کے زیرانتظام علاقے میں موجود عینی شاہدین اور عہدیداروں کا کہنا ہے کہ غزہ پر تقریباً 10 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آ رہا۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا ہے جس میں اپنے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ ’انتہائی غیر مستحکم سیکورٹی‘ کے تناظر میں لبنان کا سفر کرنے سے گریز کریں اور جو لبنان میں پہلے سے موجود ہیں جلد سے جلد نکلنے کے لیے انتظامات کر لیں۔
قبل ازیں امریکہ اور برطانیہ نے بھی ایسی ہی وارننگ جاری کی ہیں جب کہ کئی مغربی ایئر لائنز نے خطے کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں۔
لبنان میں حالیہ پیش رفت کے تناظر میں اتوار کو قطر ایئرویز نے اعلان کیا ہے کہ دوحہ-بیروت روٹ فقط دن کے اوقات میں کم از کم پیر تک جاری رہے گا۔