Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حزب اللہ کا اسرائیل پر ’درجنوں‘ راکٹ داغنے کا دعویٰ، امریکہ کی ’تحمل‘ کی اپیل

حزب اللہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کی حمایت میں اسرائیل پر درجنوں راکٹ داغے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی
حزب اللہ نے اسرائیل پر درجنوں کاٹیوشا راکٹ داغنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ دوسری جانب امریکہ اور فرانس نے مشرق وسطیٰ میں تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ صورتحال کو علاقائی تنازع میں بدلنے سے روکنے کے لیے ’انتہائی تحمل سے کام لیں۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کی حمایت میں  سنیچر کو اسرائیل پر درجنوں راکٹ داغے ہیں۔
ایرانی حمایت یافتہ گروپ نے کہا کہ حالیہ حملہ شمالی اسرائیل میں بیت ہلل پر کیا ہے جو لبنان میں کفر کلا اور دیر سریان پر اسرائیلی حملوں کے بدلے میں کیا گیا۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔
سنیچر کو فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ سٹیفن سیجورن نے اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے ٹیلی فونک رابطے میں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے تمام فریقین پر زور دینے پر اتفاق کیا کہ وہ انتہائی تحمل سے کام لیں تاکہ علاقائی کشیدگی جس کے خطے میں دیگر ممالک کے لیے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں، کو روکا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ اور فرانس غزہ میں دیرپا جنگ بندی کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان رابطہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ممکنہ فوجی کشیدگی کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں اور دوسری جانب ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے اسرائیل کے خلاف محاذ آرائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایران، فلسطینی اسلامک گروپ حماس اور اس کے لبنانی اتحادی گروپ حزب اللہ نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کے قتل سے چند گھنٹے پہلے اسرائیل نے حزب اللہ کے ملٹری چیف فواد شکر کو ایک فضائی حملے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

حزب اللہ نے شمالی اسرائیل کے علاقے بیت ہلل پر راکٹ داغنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ’حزب اللہ کے دہائیوں پُرانے دشمن نے تمام حدیں عبور کر لی ہیں‘ اور اپنے کمانڈر کی ہلاکت کا بدلہ لیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے ’اعلٰی سطح‘ کی ’جارحانہ اور دفاعی‘ تیاری کی ہوئی ہے۔
سنیچر کو ہی اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں حماس کا ایک کمانڈر اور اسلامی جہاد کے چار جنگجو مارے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ پہلے فضائی حملے میں طولکرم شہر کے قریب ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں عسکریت پسندوں کے ایک سیل کو ٹارگٹ کیا گیا تھا۔
حماس کے ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے تصدیق کی کہ جنگجوؤں کو لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور ہلاک ہونے والوں میں سے ایک اس کے تلکرم بریگیڈ کا کمانڈر تھا۔

شیئر: