Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی طیاروں کی جوابی حملے کے طور پر یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر بمباری

اسرائیلی طیاروں نے یمن کی بندرگاہ ’حدیدہ‘ پر حوثیوں کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے (ٖفوٹو: سکرین گریب)
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں اسرائیل پر ہونے والے سینکڑوں حملوں کے جواب میں اسرائیلی طیاروں نے یمن کی بندرگاہ ’حدیدہ‘ پر حوثیوں کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حوثیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے یمن کے ساحلی شہر حدیدہ میں واقع ان کے زیر قبضہ ایندھن کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے اموات ہوئی ہیں۔
یمن کے حوثی باغیوں کے زیر انتظام ایک میڈیا ہاؤس کے ذریعے ان کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بتائے بغیر کہا گیا ہے کہ ’الحدیدہ کی بندرگاہ میں تیل ذخیرہ کرنے والی تنصیبات پر اسرائیل کے حملے کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئیں جبکہ کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے۔‘
اس سے قبل اسرائیل نے جمعے کو اس وقت جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی جب حوثیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے ایک ڈرون نے اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام ناکام بنا کر تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کے قریب ایک عمارت کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کا ایک شہری ہلاک ہوا۔
یہ حملہ صبح سے پہلے اس وقت کیا گیا جب اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت کا فیصلے سے اسرائیل کو ایک دھچکا لگا۔ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ’فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا قبضہ ’غیر قانونی‘ ہے اور اسے جلد سے جلد ختم کیا جائے۔‘
خبر کے مطابق ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے اسرائیل اور مغربی اہداف کے خلاف حملے تیز کر دیے ہیں اور کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں یہ سب کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مغربی بحری جہازوں پر حملے اس وقت شروع کیے گئے تھے جب اسرائیل نے گذشتہ سال حماس کے حملے کے بعد غزہ کی پٹی پر جوابی حملہ کیا تھا۔

شیئر: