Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کا دوست ممالک پر مداخلت کا الزام، ’بتا دیا تو حیران رہ جائیں گے‘

مائیک برجیس نے کہا کہ ’جاسوسی اور غیر ملکی مداخلت ہمارے بنیادی سکیورٹی خدشات ہیں۔‘ (فوٹو:اے ایف پی)
آسٹریلیا کی جاسوس ایجنسی کے سربراہ نے کچھ دوست ممالک پر ’غیرملکی مداخلت‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر ان کی شناخت ظاہر کر دی تو لوگ حیران رہ جائیں گے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آسٹریلین سکیورٹی اینڈ انٹیلی جنس آرگنائزیشن (آسیو) کے سربراہ مائیک برجیس نے کہا کہ ’دیگر ممالک بھی خفیہ طور پر آسٹریلیا کے سیاسی نظام اور اس کی غیرملکی کمیونٹیز میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
یاد رہے کہ کینبرا نے گزشتہ سال ایران کو غیر ملکی مداخلت میں ملوث قرار دیا تھا اور کہا تھا ’آسٹریلوی انٹیلی جنس نے ایک ایرانی نژاد آسٹریلوی شہری کے گھر پر نگرانی کی کارروائی کرنے والے افراد کو روک دیا تھا۔‘
مائیک برجیس نے عوامی نشریاتی ادارے اے بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ’میں کم از کم تین یا چار کے بارے میں کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے انہیں حقیقت میں آسٹریلیا میں رہنے والی غیرملکی کمیونٹیز میں غیر ملکی مداخلت میں ملوث پایا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ان میں سے کچھ آپ کو حیران کر دیں گے۔ ان میں سے کچھ ہمارے دوست بھی ہیں۔‘
آسٹریلین سکیورٹی اینڈ انٹیلی جنس آرگنائزیشن (آسیو) کے سربراہ مائیک برجیس نے ایران کے ملوث ہونے کے حکومتی الزام کی تصدیق کے علاوہ ملوث ممالک کی نشاندہی کرنے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’جاسوسی اور غیر ملکی مداخلت ہمارے بنیادی سکیورٹی خدشات ہیں۔‘
مائیک برجیس نے کہا کہ ’غیرملکی کمیونٹیز میں متعدد ممالک ہیں جو اس ملک میں رہنے والے آسٹریلوی شہریوں کو ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب ہمیں پتہ چل جاتا ہے تو ہم اس سے مؤثر طریقے سے نمٹتے ہیں۔‘

مائیک برجیس نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ اگلے 12 مہینوں میں تشدد کا خطرہ بڑھ گیا ہے (فوٹو: گیٹی امیجز)

مائیک برجیس نے کہ ’سوشل میڈیا پر غلط معلومات کے پھیلاؤ نے تشدد کے خطرے سے نمٹنا مشکل بنا دیا ہے، خاص طور پر چھوٹے بچے اپنے بیڈ رومز میں بند ہو کر اپنے آلات پر پُرتشدد انتہا پسندی سے متاثر ہو رہے ہیں۔‘
جاسوسی کے سربراہ نے کہا کہ ’آسیو آسٹریلیا کے آئندہ عام انتخابات جو 2025 میں متوقع ہیں، کے قریب اس طرح کے خطرات پر نظر رکھے گا۔‘
آسٹریلین سکیورٹی انٹیلیجنس آرگنائزیشن کے سربراہ مائیک برجیس نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ اگلے 12 مہینوں میں تشدد کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آسٹریلیا کا سکیورٹی ماحول خراب ہو رہا ہے، یہ زیادہ غیرمستحکم اور زیادہ غیر متوقع ہے۔‘

شیئر: