وزارتِ اسلامی امور کی جانب سے بربرس کی طرح امسال بھی رمضان المبارک کے دوران مساجد کی انتظامیہ کے لیے ضوابط جاری کیے ہیں۔ مساجد کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ مقررہ ضوابط پر سختی سے عمل کیا جائے۔
اخبار24 کے مطابق وزارت اسلامی امور نے مساجد کے لیے جاری کیے گئے ضوابط میں کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران آئمہ اور موذنین انتہائی ضرورت کے علاوہ غیرحاضر نہ ہوں۔ اذان اور اقامت کے اوقات کی سختی سے پابندی کی جائے۔
رمضان کے دوران عشاء کی نماز کے لیے ام القری کیلنڈر کے وقت کا خاص خیال رکھا جائے۔ عشاء اور فجر کی نمازوں کے لیے اقامت کا دورانیہ کم از کم 15 منٹ رکھیں تاکہ لوگوں کو آسانی ہو۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب کی مساجد میں وضو کے پانی کو ری سائیکل کرنے کا منصوبہNode ID: 853541
-
سعودی عرب میں 6 ہزار مساجد کی دیکھ بھال پر 500 ملین ریال خرچNode ID: 877638
تراویح کی نماز کے دروانیہ کو مناسب رکھا جائے۔ آخری عشرے میں تہجد کے اوقات کا بھی تعین کیا جائے تاکہ لوگوں کو سحری کے لیے دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تراویح کی نمازوں میں وتر کے دوران پڑھی جانے والی دعاؤں کو زیادہ طویل نہ کیا جائے۔ وتر کی نماز میں جامع انداز میں دعا کی جائے۔
اعتکاف کے حوالے سے وزارت کا کہنا ہے کہ ہر مسجد کا امام اعتکاف کے لیے اجازت نامہ جاری کرنے کا مجاز ہوگا۔ اعتکاف میں بیٹھنے والوں کی تمام تفصیلات امام کو مہیا کرنا ضروری ہے۔
اعتکاف میں بیٹھنے والے غیرملکی کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ اسپانسر سے مصدقہ اجازت نامہ پیش کرے۔ افطاری دسترخوان کے لیے کسی قسم کا چندہ جمع کرنا منع ہوگا۔
مساجد کے آئمہ اور موذنین افطار دسترخوان کے ذمہ دار ہوں گے۔ افطاری ہونے کے فوری بعد مخصوص ٹیم اس مقام کی فوری صفائی کرے جہاں افطار دسترخوان لگائے گئے ہوں۔