Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض ایئر کی ملازمین کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے پہلی الیکڑک بس

الیکڑک کوچز کا مقصد پبلک ٹرانسپورٹیشن میں ڈیجیٹل سلوشن کو آگے بڑھانا ہے۔(فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کی قومی فضائی کمپنی ریاض ایئر نے ملازمین کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے الیکڑک کوچز کے بیڑے میں پہلی بس متعارف کرائی ہے جو کاربن کے اخراج میں کمی کےلیے مملکت کے وژن 2030 کے مطابق ہے۔
نیشنل ٹرانسپورٹیشن سلوشنز کمپنی، پیٹرومین کارپوریشن اور ٹی اے ایم یورپ کے ایک ڈویژن کے ساتھ تیارکردہ الیکڑک کوچز کا مقصد پبلک ٹرانسپورٹیشن میں ڈیجیٹل سلوشن کو آگے بڑھانا ہے۔
یہ اقدام 2024 میں اقوام متحدہ کے گلوبل کمپیکٹ کے ساتھ حالیہ وابستگی کے بعد اقوام متحدہ کے17 پائیدار ترقیاتی اہداف کےلیے ریاض ایئر کے عزم کی عکاسی ہے۔
توقع ہے الیکڑک بسیں ایندھن کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گی اور ریاض کی سڑکوں پر انفرادی گاڑیوں کی تعداد کو کم کریں گی جس سے زیادہ پائیدار شہری ماحول میں مدد ملے گی۔
ریاض ایئر کے سی ای اور ٹونی ڈگلس نےکہا ’پائیدار طریقوں کو فروغ دینے کے لیے ہماری ہر کوشش موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اجتماعی لڑائی میں اہیمیت رکھتی ہے‘۔
’الیکڑک کوچز میں سرمایہ کاری ایئر لائن کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے اور ایوی ایشن انڈسٹری کے عالمی نیٹ زیرو ایجنڈے کی قیادت کرنے کے اپنے عزم کے اظہار کےلیے ایک ابتدائی قدم ہے‘۔
سعودی عرب 2030 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی اخراج کو سالانہ 278 ملین ٹن تک کم کے اپنے ہدف کے حصے کے طور پر ملک میں ٹرانسپورٹیشن کو الیکڑک بنانے پر زور دے رہا ہے۔
بین الاقوامی ایجنسی کے مطابق نجی کاروں اور وینز کا 2022 میں عالمی تیل کی کھپت کا 25 فیصد سے زیادہ اور توانائی سے متعلق کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا تقریبا دس فیصد حصہ تھا۔

شیئر: